جاپان میں رائے دہندگان پارلیمان کے ایوان بالا کے لیے 125 قانون سازوں کے انتخاب کے لیے پولنگ اسٹیشنوں کا رخ کر رہے ہیں، جو وزیر اعظم شیگیرو ایشیبا کے اقلیتی حکمران اتحاد کے لیے ایک اہم امتحان ہے۔
104 ملین سے زائد جاپانی 519 امیدواروں میں سے ایوان نمائندگان میں قانون سازوں کے انتخاب کے لئے ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔
صرف 75 نشستوں پر انتخاب لڑا جائے گا جبکہ بقیہ 50 نشستیں متناسب نمائندگی کے ذریعے منتخب کی جائیں گی۔
انتخابات رات 8 بجے (1100 جی ایم ٹی) ختم ہوں گے ، اور نتائج اتوار کی دیر رات متوقع ہیں۔
نپون نیوز کے مطابق جمعے کی صبح تک ریکارڈ 21.4 ملین افراد نے ووٹ ڈالے تھے، جو تمام رائے دہندگان کا 20.58 فیصد بنتا ہے۔
حکمران اتحاد، جس میں ایشیبا کی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) اور اس کے جونیئر پارٹنر کومیتو شامل ہیں، کے پاس فی الحال 75 نشستیں ہیں، لیکن ایوان بالا میں اکثریت برقرار رکھنے کے لیے اسے 125 نشستوں میں سے کم از کم 50 نشستیں جیتنے کی ضرورت ہے۔
رائے عامہ کے جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ ایشیبا کی ایل ڈی پی اور اتحادی ساتھی کومیتو 248 نشستوں پر مشتمل پارلیمنٹ کے ایوان بالا پر کنٹرول برقرار رکھنے کے لئے درکار 50 نشستوں سے پیچھے رہ سکتے ہیں۔
آخری بار ایل ڈی پی نے 2007 میں ایوان بالا میں اپنی اکثریت کھو دی تھی۔
یہ انتخابات بڑھتی ہوئی قیمتوں، علاقائی سلامتی، امریکہ کے ساتھ تعلقات، خارجہ پالیسی اور ملک کے کشیدہ سماجی تحفظ کے نظام کے مستقبل سمیت اہم امور کی روشنی میں ہو رہے ہیں۔ اپنی پارٹی کے لیے حمایت حاصل کرنے کی اپنی آخری کوششوں میں ایشیبا نے رائے دہندگان سے کہا: 'اگر سیاست دان صرف اس بات کی پرواہ کریں کہ اب کیا ہو رہا ہے اور خود کیا ہو رہا ہے، تو یہ ملک ختم ہو جائے گا۔
ٹوکیو میں ان کا کہنا تھا کہ 'ہمیں جاپان کی حفاظت کرنی چاہیے کیونکہ اگلے چھ سال جاپان اور دنیا کے لیے مشکل ترین ہوں گے'۔