نیا شام
4 منٹ پڑھنے
نیتن یاہو نے دُرزیوں کا تحفظ کرنے کی آڑ میں جنوبی شام میں داخلہ بند کر دیا
نتن یاہو نے دُرزی اقلیت کے محافظ ہونے کے جھوٹے دعوے  کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ دوہری حکمت عملی اسرائیل کی پالیسی کے طور پر برقرار رہے گی۔
نیتن یاہو نے دُرزیوں کا تحفظ کرنے  کی آڑ میں  جنوبی  شام  میں داخلہ بند کر دیا
نتنياهو: نقترب من الاتفاق مع حماس / TRT Global
18 جولائی 2025

جنگی جنونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اپنے انتہائی دائیں بازو کے حکومتی اتحاد کے تحت شام کے جنوب سے جبل الدروز تک پھیلے ہوئے علاقے میں "فوجی آزادی" کی پالیسی اپنانے کا اعلان کیا ہے۔
نیتن یاہو نے جمعرات کو ایک ریکارڈ شدہ بیان میں کہا، "ہم نے واضح پالیسی طے کی ہے: گولان کی پہاڑیوں سے لے کر جبل الدروز تک جنوبی شام کے علاقے کو فوجی عناصر سے پاک کرنا ، یہ ہماری  فرنٹ لائن ہے۔"

نیتن یاہو نے کہا، "ہماری دوسری لائن جبل الدروز کے دروزیوں کی حفاظت ہے"، جس کا مطلب شام کے صوبہ السویداء میں واقع، 1800 میٹر سے بلند کئی قصبوں اور دیہات پر مشتمل پہاڑی علاقہ ہے، جسے جبل العرب یا جبل حوران بھی کہا جاتا ہے۔

انہوں نے دُرزی اقلیت کے محافظ ہونے کے جھوٹے دعوے  کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ دوہری حکمت عملی اسرائیل کی پالیسی کے طور پر برقرار رہے گی۔

 نیتن یاہو نے کہا، "ہم شام کے جنوب میں فوجی دستوں کی تعیناتی کی اجازت نہیں دیں گے اور جبل الدروز کے دُرزیوں کو نقصان پہنچنے نہیں دیں گے۔"

اکتوبر 2023 سے فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کرنے والے اسرائیل نے بار ہا اپنی فوجی جارحیت کو جواز دینے کے لیے شام کے جنوب میں ایک حفاظتی پٹی بنانے کی کوششوں سمیت "دُرزی اقلیت کی حفاظت" کے بہانے پیش کیے ہیں۔

شام کے معروف دُرز ی رہنماؤں نے ان دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے مشترکہ بیان میں غیر ملکی مداخلت کی مذمت کی اور ملکی سالمیت کی حمایت کا اظہار کیا۔

نیتن یاہو کا "جبری قیامِ امن" کا دعویٰ

اسی بیان میں انہوں نے اسرائیلی فوج کے بدھ کو السویداء میں شامی فوجی ٹھکانوں پر حملہ کرنے کا اعتراف کیا اور کہا کہ شام کے وزارتِ دفاع بھی اس حملے کا ہدف تھی۔

بدھ کو اسرائیل نے اپنے حالیہ مہینوں کے سب سے بڑے حملوں میں سے ایک کا آغاز کیا، جس میں السویداء، درعا، دمشق اور ان کے اطراف کے چار شامی صوبوں میں 160 سے زائد مقامات پر فضائی حملے کیے۔ حملوں میں جنرل اسٹاف ہیڈکوارٹر اور دارالحکومت کے صدارتی محل کے اطراف کو نشانہ بنایا گیا۔
ان حملوں میں اسرائیل نے 30 سے زائد شامی شہریوں کو ہلاک اور تقریباً 100 کو زخمی کیا، جس پر شدید مذمت کی گئی۔

اگرچہ شام کی نئی عبوری حکومت کو کوئی خطرہ نہیں، اسرائیل نے حالیہ مہینوں میں تقریباً روزانہ فضائی حملے کیے، جس میں عام شہری مارے گئے اور فوجی مقامات، سازوسامان اور گولہ بارود تباہ کیا گیا۔
نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ ایک جنگ بندی ہوئی ہے اور شامی فوجیں دمشق واپس چلی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا، "یہ جنگ بندی درخواستوں یا التجاؤں سے نہیں بلکہ طاقت کے ذریعے قائم ہوئی ہے۔"
جمعرات کو ترک صدر رجب طیب ایردوان نے تل ابیب کی شام پر جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ایک قانون شکن، قواعد کے پابند نہ ہونے والا، غیر اخلاقی، مغرور اور دہشت گرد ریاست ہے جو علاقائی حالات کو اپنے اقدامات کا جواز بنانے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔

 انہوں نے کہا، "اسرائیل نے دُرزیوں کو بہانہ بنا کر پچھلے دو دنوں سے ہمارے پڑوسی شام میں ڈاکہ ڈال رکھا ہے۔ موجودہ صورتحال میں ہمارا سب سے بڑا مسئلہ اسرائیل کی جارحیت ہے۔ اگر اس بلا کو جلد روکا نہ گیا تو یہ پہلے ہمارے خطے کو اور پھر دنیا بھر کو آگ میں جھونک دے گا۔"

ماہرین کا کہنا ہے کہ شام کی نئی حکومت کی فوجی کنٹرول کی کمزوری نے السویداء میں ایران سے منسلک مذہبی رہنما سے ایک دوہری شخصیت والے دروز جنگ سالار حکمت الاہجری کو مضبوط کیا ہے، جنہوں نے ایک بیان میں کہا تھا کہ  "اسرائیل دشمن نہیں" ۔

اسرائیل 1967 سے شام کے جولان کی زیادہ تر زمین پر قبضہ کیے ہوئے ہے۔ بشار الاسد کے زوال کے بعد، 2024 کے آخر میں، اسرائیل نے جولان پر قبضہ بڑھایا اور شام کے فوجی طور پر خالی علاقے پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا۔

 

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us