نیا شام
2 منٹ پڑھنے
دُزی رہنما:ترکیہ اور عرب ممالک کو ثالثی کا کردار ادا کریں
شیخ سمیع ابیل مونا نے ملک کو مزید ٹوٹنے سے روکنے کے لیے شام کی قیادت میں مذاکرات پر زور دیا، جبکہ جنوبی شام میں بدامنی کو ہوا دینے کا الزام اسرائیل پر لگایا اور بیرونی مداخلت کے حوالے سے خبردار کیا۔
دُزی رہنما:ترکیہ اور عرب ممالک کو ثالثی کا کردار ادا کریں
At least 321 killed in Sweida clashes since Sunday: Syrian rights group / Reuters
18 گھنٹے قبل

ابیل-مونا نے انادولو ایجنسی سے گفتگو میں کہا کہ شام میں خونریزی کو روکنے کا واحد مؤثر راستہ، شام کی قیادت میں جامع مکالمے کا آغاز ہے۔

انہوں نے کہا:

"سویدا میں اور مجموعی طور پر شام میں مزید خونریزی اور تقسیم کو روکنے کا واحد حقیقت پسندانہ راستہ مکالمہ ہے۔"

ابیل-مونا نے واضح کیا کہ علاقائی طاقتوں کی مؤثر حمایت کے بغیر مقامی جنگ بندی کے معاہدے نازک اور غیر مستحکم رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا:

"سویدا میں حالیہ معاہدہ ایک مثبت قدم تھا، لیکن اس پر عمل درآمد کے لیے عرب اور ترک ضمانتوں کی ضرورت ہے، کیونکہ ریاست اور مقامی گروہوں کے درمیانسنگین  عدم اعتماد موجود ہے۔"

انہوں نے بتایا کہ 13 جون کو بدوی عرب قبائل اور مسلح دروز گروہوں کے درمیان شروع ہونے والی جھڑپیں اس وقت شدت اختیار کر گئیں جب دُرزی جنگجوؤں نے شامی حکومت کی افواج پر حملہ کیا، جس کے بعد اسرائیل نے شامی فوج پر فضائی حملے کیے۔

ابیل-مونا کے مطابق، جنگ بندی کے مختصر عرصے بعد اس کا خاتمہ ہو گیا اور"اسرائیل نے اس سکیورٹی خلا سے فائدہ اٹھایا۔ سویدا کی صورتحال میں سب سے زیادہ فائدہ اسرائیل کو ہوا۔ وہ اس خلا کو استعمال کرتے ہوئے برادریوں کو تقسیم کرنے اور انہیں بیرونی تحفظ کی تلاش پر مجبور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔"

انہوں نے لبنان میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے پھیلنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا:

"اس فتنہ کو لبنان منتقل کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں، جو ملک کے اندر نازک توازن کو بگاڑ سکتی ہیں۔"

ابیل-مونا نے بتایا کہ وہ دارالافتاء اور دیگر مذہبی اداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور تفرقہ انگیز بیانیے کے خلاف مشترکہ موقف اپنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے ایک بار پھر زور دیا کہ"سویدا میں حالیہ معاہدہ ایک مثبت قدم ہے، لیکن اس کو پائیدار بنانے کے لیے عرب اور ترک ضمانتوں کی اشد ضرورت ہے۔ نئی شامی ریاست اب تک اپنے عوام کے ساتھ ایک حقیقی رشتہ قائم کرنے میں ناکام رہی ہے۔"

ترکیہ کا کردار  انتہائی اہم  ہے

"ترکیہ، سیاسی عمل کو بحال کرنے اور جامع مکالموں کی قیادت کرنے کے لیے ایک کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔ سویدا میں جاری جھڑپیں ملک کو تقسیم کی طرف لے جا رہی ہیں، لیکن شامی دُرزی کے روحانی رہنما ایک متحد وطن اور یکجہتی پر مبنی قوم کے خواہاں ہیں۔"

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us