امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات کا اعادہ کیا ہےکہ انہوں نے مئی میں دو جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسی ممالک کے درمیان جنگ بندی کی ثالثی کی تھی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اپریل میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ہونے والے حملے کے بعد پیدا ہونے والی بھارت-پاکستان کشیدگی میں پانچ فوجی طیارے مار گرائے گئے تھے۔
جمعے کے روز وائٹ ہاؤس میں ریپبلکن پارٹی کے کانگریس اراکین کے ساتھ عشائیے میں گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا:"درحقیقت، یہ طیارے فضا سے مار گرائے گئے۔ چار یا پانچ، لیکن میرا خیال ہے کہ پانچ طیارے واقعی گرائے گئے۔"
جوہری ہتھیاروں سے لیس ان دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان کشیدگی اُس وقت بڑھی جب بھارت نے حملے کا الزام پاکستان میں قائم عسکریت پسند گروہوں پر عائد کیا۔ پاکستان نے ان الزامات کو مسترد کر دیا۔
اس واقعے کے بعد، بھارت نے 7 مئی کو سرحد پار ان مقامات کو نشانہ بنایا جنہیں اس نے "دہشتگردی کا بنیادی ڈھانچہ" قرار دیا۔ ان حملوں کے نتیجے میں فضائی جھڑپیں، ڈرون حملے، میزائل فائرنگ اور توپ خانے سے بمباری شروع ہوئی۔
پاکستان نے بارہا دعویٰ کیا کہ اس نے بھارت کے پانچ جنگی طیارے مار گرائے ہیں۔ بھارت نے رسمی طور پر کسی بھی طیارے کے تباہ ہونے کی تصدیق نہیں کی۔ تاہم جون میں بلومبرگ کے ایک رپورٹر نے جب بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف انیل چوہان سے پوچھا کہ "کیا چھ بھارتی جنگی طیارے مار گرائے گئے تھے؟" تو انہوں نے براہِ راست تصدیق کیے بغیر جواب دیا:"اہم بات یہ ہے کہ وہ کیوں گرے۔"
بھارت نے بھی دعویٰ کیا کہ اس نے پاکستان کے طیاروں کو نشانہ بنایا۔ اسلام آباد نے کسی بھی طیارے کے نقصان کی تردید کی ہے، تاہم کچھ فضائی اڈوں کو نقصان پہنچنے کی تصدیق ضرور کی ہے۔
دونوں ممالک 10 مئی کو جنگ بندی پر متفق ہو ئے
ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اس جنگ بندی کو ممکن بنانے میں امریکہ کے دباؤ کا کلیدی کردار تھا، جس سے تنازعے کو مزید بڑھنے سے روکا گیا۔ تاہم بھارت نے اس مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی نئی دہلی اور اسلام آباد کے درمیان براہِ راست بات چیت کے نتیجے میں ہوئی، اور کسی تیسرے فریق کو عمل دخل حاصل نہیں تھا۔