پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا میں حکام کی جانب سے کریک ڈاؤن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے ایک آپریشن کے دوران کم از کم نو عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے
صوبائی پولیس کے ایک بیان کے مطابق یہ جھڑپ ہفتے کے روز ضلع ہنگو کے علاقے دوآبا میں پولیس اورسیکیورٹی فورسز کی مشترکہ کارروائی کے دوران ہوئی
بیان میں کہا گیا ہے کہ اب تک نو عسکریت پسند مارے جا چکے ہیں اور علاقے میں آپریشن اب بھی جاری ہے۔
فائرنگ کے نتیجے میں ہنگو کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر خالد خان سمیت 3 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے جو ایک اعلیٰ عہدے پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
تینوں کو کوہاٹ کے اسپتال منتقل کیا گیا ہے اور ان کی حالت مستحکم ہے۔
ایک اور واقعے میں پولیس نے خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں دھماکہ خیز مواد سے لدے دو کواڈ کاپٹروں کو روک کر مار گرایا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ڈرون ز کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ پولیس اسٹیشن اور مریان پولیس اسٹیشن کو نشانہ بنا رہے تھے۔
پرتشدد واقعات
تازہ ترین تشدد اس ہفتے کے اوائل میں متعدد مہلک واقعات کے بعد ہوا ہے۔
بدھ کے روز، صوبہ خیبر پختونخوا ہ اور بلوچستان میں حملوں اور سیکیورٹی آپریشنز میں دو پولیس اہلکاروں، ایک فوجی افسر اور چار عسکریت پسندوں سمیت 10 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
رواں ماہ کے اوائل میں پاکستانی فورسز نے کہا تھا کہ انہوں نے افغانستان سے شمالی وزیرستان میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے 30 عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
اسلام آباد نے متعدد بار تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) پر افغان سرزمین سے سرحد پار حملے کرنے کا الزام عائد کیا ہے، تاہم کابل اس دعوے کی تردید کرتا ہے