پاکستان مسلح افواج کے سربراہ 'فیلڈ مارشل عاصم منیر' اور امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تجارت، اقتصادی ترقی، اور کرپٹو کرنسی پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
پاک فوج کے بروز جمعرات جاری کردہ بیان کے مطابق بدھ کے روز وائٹ ہاؤس میں فیلڈ مارشل عاصم منیر اور صدر ٹرمپ کے درمیان ملاقات ہوئی ہے۔ مذاکرات میں صدر ٹرمپ نے، پاکستان کے ساتھ طویل المدتی اسٹریٹجک ہم آہنگی و مشترکہ مفادات کی بنیادوں پر استوار، دو طرفہ مفادات کی حامل تجارتی شراکت داری قائم کرنے میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے"۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ منیر اور ٹرمپ نے اسرائیل اور ایران کے درمیان موجودہ کشیدگی پر بھی خیالات کا تبادلہ کیا ہے۔
میں نے ایک جنگ روکی ہے
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ روکنے کے دعوے کو دہرایا اور جنگ روکنے میں اہم کردار ادا کرنے پر پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تعریف کی ہے ۔
ٹرمپ نے واشنگٹن ڈی سی میں مہمان فیلڈ مارشل کے ساتھ ظہرانے کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "آج فیلڈ مارشل عاصم منیر کی میزبانی کرنا میرے لیے اعزاز کی بات تھی"۔
یہ ملاقات کابینہ آفس میں ہوئی اور میڈیا کو اس میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ "میں نے انہیں مدعو کیا ہے تاکہ جنگ روکنے میں مدد کرنے پر ان کا شکریہ ادا کر سکوں۔ ہم نے پاکستان کے ساتھ ، ایران کی صورتحال سمیت ممکنہ تجارتی معاہدے اور علاقائی مسائل پر گفتگو کی ہے۔
ظہرانے سے قبل صحافیوں سے بات چیت میں ٹرمپ نے جنوبی ایشیائی حریفوں کے درمیان تنازعے کے سدّباب میں مدد کے دعوے کو دہرایا اور کہا ہے کہ "وہ دونوں جوہری ممالک ہیں اور ایک دوسرے کے خلاف جا رہے تھے ۔ میں نے دو بڑی قوموں کے درمیان جنگ کو روکا ہے"۔
ٹرمپ نے اس صورتحال کو قابو میں رکھنے پر جنرل عاصم منیر اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی دونوں کو سراہا ہے ۔
ٹرمپ نے کہا ہے کہ "عاصم منیر نےپاکستان کی طرف سے اور نریندر مودی نے بھارت کی طرف سے جنگ روکنے میں انتہائی مؤثر کردار ادا کیا ہے۔ مجھے پاکستان سے محبت ہے۔ مودی ایک شاندار انسان ہیں۔ میں نے کل رات ان سے بات کی اور ہم مودی کے زیرِ انتظام بھارت کے ساتھ ایک تجارتی معاہدہ کریں گے"۔
بعد میں وائٹ ہاؤس کی ڈپٹی پریس سیکریٹری اینا کیلی نے جاری کردہ بیان میں کہا ہےکہ اس ملاقات کی ایک وجہ جنرل منیر کے حالیہ عوامی بیانات بھی تھے جن میں انہوں نے ، بھارت اور پاکستان کے درمیان ممکنہ "جوہری جنگ"کو روکنے میں مدد کی وجہ سے، ٹرمپ کو نوبل انعام دینے کی تجویز دی تھی ۔