سیاست
3 منٹ پڑھنے
بنگلہ دیش کی طرف سے ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ توحید حسین نے حسینہ کی معزولی کے بعد سے ابتک ہندوستان کی طرف سے ملکی قیادت کے خلاف سب سے سخت تنقید میں سے ایک کے طور پر پیش کی جانے والی اس صورتحال کے برخلاف اپ
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہید نے بنگلادیش میں ہندوؤں کی حیثیت کے بارے میں بھارتی میڈیا کو غلط معلومات پھیلانے کا الزام لگایا۔ / Reuters
20 فروری 2025

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے پیر کے روز پڑوسی ملک بھارت کے ایک سیاستدان کی اس درخواست پر حیرت کا اظہار کیا، جس میں اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ ملک میں ہندوؤں اور دیگر اقلیتوں کو پرتشدد حملوں سے بچانے کے لیے امن فوج بھیجے۔

ملک میں اگست میں طلبہ کی قیادت میں ہونے والی بغاوت کے نتیجے میں 15 سال سے سخت گیر طریقے سے  حکومت کرنے والی وزیر اعظم شیخ حسینہ کو اقتدار سے ہٹا دیا گیا تھا۔

حسینہ کی برطرفی کے بعد کے افراتفری کے لمحات میں، ان کے دور حکومت کے حامی سمجھے جانے والے افراد کے خلاف انتقامی کارروائیوں کے نتیجے میں اقلیتی ہندو برادری پر کئی حملے کیے گئے۔ ہندو برادری کے رہنماؤں نے مزید تشدد کے خدشات کا اظہار کیا ہے۔

بھارت کی مغربی بنگال ریاست کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی — جو بنگلہ دیش کے ساتھ قریبی ثقافتی اور لسانی تعلقات رکھتی ہے — نے پیر کے روز نئی دہلی سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی تشویش ظاہر کرنے کے لیے اقوام متحدہ سے رجوع کرے۔

ان کا کہنا ہے کہ " بنگلہ دیش کو امن فوج  بھیجی جا سکتی ہے اور ہمارے لوگوں کو بچایا جا سکتا ہے۔"

'باہمی مفادات'

بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ توحید حسین نے شیخ حسینہ کی برطرفی کے بعد سے بھارت کی جانب سے بنگلہ دیشی قیادت پر کی جانے والی سب سے بڑی تنقید پر افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، "مجھے سمجھ نہیں آتا کہ ممتا بینرجی نے ایسی بات کیوں کہی۔ میں ان سے ذاتی طور پر واقف ہوں اور ان کے گھر کئی بار جا چکا ہوں۔"

توحید حسین نے بھارت کے میڈیا پر بنگلہ دیش میں ہندوؤں کی صورت حال کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کا الزام لگایا، لیکن ساتھ ہی پڑوسی حکومت کو ایک زیادہ مصالحتی پیغام بھی دیا۔

انہوں نے کہا، "مسائل حل کیے جا سکتے ہیں۔ باہمی مفادات کا تحفظ ہونا چاہیے اور بنگلہ دیش بھارت کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتا ہے۔"

شیخ حسینہ کی برطرفی کے بعد جمہوری اصلاحات نافذ کرنے کے لیے مقرر کیے گئے عبوری کابینہ کے ایک رکن توحید نے بتایا کہ انہوں نے اقلیتوں کے مسائل کے بارے میں پائے جانے والے غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لیے دیگر غیر ملکی سفارتکاروں سے بھی ملاقاتیں کی ہیں۔

170 ملین آبادی والے اس ملک میں عوامی رجحان، حسینہ کی اہم بین الاقوامی حمایتی بھارت کے خلاف منفی سمت میں بدل رہا ہے۔

 

 

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us