0شام میں انصاف اور لاپتہ افراد کے لیے کمیشن قائم کیے جائیں گے جو اسد خاندان کے دور حکومت میں ہونے والے جرائم کی تحقیقات کریں گے، متاثرین کو معاوضہ دیں گے اور ان ہزاروں افراد کو تلاش کریں گے جن کے ٹھکانے ابھی تک معلوم نہیں ہیں۔
اقوام متحدہ کے اندازوں اور انسانی حقوق کے گروپوں کے مطابق شام میں 13 سال سے جاری خانہ جنگی میں اب تک لاکھوں افراد ہلاک اور ایک لاکھ سے زائد لاپتہ ہو چکے ہیں۔
ملک کے ڈکٹیٹر بشار الاسد کو گذشتہ سال باغیوں نے 11 روزہ شاندار کارروائی کے ذریعے اقتدار سے بے دخل کر دیا تھا، جس پر بہت سے شامی شہریوں نے خوشی کا اظہار کیا تھا، جو اب بھی سابقہ حکومت کے دور میں ہونے والی زیادتیوں کا احتساب دیکھنا چاہتے ہیں، جس میں جیل وں کا بدنام زمانہ نظام بھی شامل ہے۔
اتوار کے روز خبر رساں ادارے روئٹرز کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نیشنل ٹرانزیشنل جسٹس کمیشن کا کام 'سابق حکومت کی جانب سے کی جانے والی سنگین خلاف ورزیوں کی سچائی کو بے نقاب کرنا اور متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر ذمہ داروں کا احتساب کرنا ہے۔'
اس نے یہ نہیں بتایا کہ آیا کمیشن شام کی جنگ میں شامل دیگر فریقوں جیسے داعش کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات اور ان سے نمٹنے کا ذمہ دار ہوگا یا نہیں۔
شام کی نئی قیادت کے قریبی مشیر حسن الدوغیم نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ عبوری انصاف کمیشن جسمانی اور اخلاقی تلافی اور قومی مصالحت پر توجہ مرکوز کرے گا۔
شام کے لاپتہ خاندانوں کے لیے نئی امید
انہوں نے کہا کہ قانونی طور پر جرائم کا ارتکاب کرنے والے افراد کے خلاف بھی مقدمات چلائے جائیں گے، لیکن قانونی شواہد جمع کرنے کا عمل جو اسد حکومت سے وابستہ کچھ افراد کے خلاف عدالت میں استعمال کیا جا سکتا ہے، مشکل اور پیچیدہ ہے۔
دوغیم نے کہا ہے کہ سابق شامی میجر جنرل ابراہیم حویجہ، جن پر 1977 میں لبنانی دروز رہنما کمال جومبالات کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام ہے، ان لوگوں میں شامل ہوں گے جن کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔
شامی سکیورٹی فورسز نے مارچ میں حویجہ کو گرفتار کیا تھا
عبوری صدر احمد الشراء نے لاپتہ افراد کے لیے قومی کمیشن کے قیام کا بھی اعلان کیا ہے، جسے لاپتہ اور جبری طور پر لاپتہ افراد کی قسمت کی تحقیقات اور انکشاف کرنے، مقدمات کو دستاویزی شکل دینے، قومی ڈیٹا بیس تیار کرنے اور ان کے اہل خانہ کو انسانی اور قانونی مدد فراہم کرنے کا کام سونپا جائے گا۔
شامی عرب جمہوریہ میں لاپتہ افراد سے متعلق اقوام متحدہ کے آزاد ادارے (آئی آئی ایم پی) نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کمیشن کی تشکیل کا خیر مقدم کیا ہے۔