دنیا
4 منٹ پڑھنے
نیٹو کے 5 فیصد اخراجات کے معاہدے کا مفہوم کیا ہے؟
ٹرمپ نے اصرار کیا ہے کہ نیٹو ممالک پانچ فیصد کی حد کو پورا کریں – جو کہ اتحاد کے موجودہ دو فیصد کے بنیادی معیار سے کہیں زیادہ ہے۔
نیٹو کے 5 فیصد اخراجات کے معاہدے کا مفہوم کیا ہے؟
NATO summit in The Hague / Reuters
20 گھنٹے قبل

دی ہیگ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک اہم مطالبے کے طور پر  نیٹو  رہنماوں کے اجلاس  میں ایک تجویز پر اتفاق ہونے کی توقع ہے جس کے تحت ان کے متعلقہ جی ڈی پی کا 5 فیصد فوجی اخراجات پر خرچ کیا جائے گا۔

تفصیلات جن پر نیٹو دستخط کرنے جا رہا ہے: مندرجہ ذیل  ہیں:

پانچ فیصد؟ حقیقی نہیں

ٹرمپ نے اصرار کیا ہے کہ نیٹو ممالک پانچ فیصد کی حد کو پورا کریں – جو کہ اتحاد کے موجودہ دو فیصد کے بنیادی معیار سے کہیں زیادہ ہے۔

فی الحال صرف چند اتحادی – جیسے پولینڈ اور بالٹک ریاستیں – پانچ فیصد کے قریب پہنچ رہے ہیں، جبکہ خود امریکہ 2024 میں 3.4 فیصد سے کم پر ہے۔

نیٹو کے 32 ممالک نے ایک سمجھوتہ کیا ہے جس کے تحت 2035 تک بنیادی فوجی ضروریات کے لیے 3.5 فیصد اور  سائبر سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر جیسے دفاع سے متعلق" شعبوں " کے لیے 1٫5 فیصد  حصہ مختص کیا جائے گا۔

یہ ٹرمپ کی  خواہش  کی کامیابی  ہے تویہ مالی مشکلات سے دو چار  یورپی حکومتوں کو کچھ  لچکداری بھی  دیتا ہے۔

تاہم، یہ اب بھی کئی حکومتوں کے لیے ایک بڑا مطالبہ ہے اور آنے والے سالوں میں بجٹ میں سینکڑوں اربوں کا اضافہ کرے گا۔

3.5 فیصد کس پر؟

خرچ کا زیادہ تر حصہ نیٹو کے خالص فوجی طاقت کے شعبے  پر خرچ کیا جائے گا: ۔

اتحاد کے اراکین نے گزشتہ ماہ ان تمام ہتھیاروں کے لیے نئے اہداف پر دستخط کیے ہیں جن کی انہیں روس کے خطرے کا سامنا کرنے کے لیے ضرورت ہے۔

تفصیلات خفیہ ہیں لیکن اس میں سرد جنگ کے بعد سے صلاحیتوں میں سب سے بڑی اضافہ شامل ہوگا۔

نیٹو کے سربراہ مارک رُٹے نے کہا کہ اس میں اتحاد کی فضائی دفاعی صلاحیتوں میں پانچ گنا اضافہ اور ہتھیاروں کے ذخائر میں ہزاروں مزید ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں شامل کرنے کا تصور کیا گیا ہے۔

ممالک ممکنہ طور پر یوکرین کو دی جانے والی اربوں ڈالر کی فوجی امداد کو بھی اس زمرے میں شمار کرتے رہیں گے۔

اور 1.5 فیصد؟

باقی وعدہ ایک وسیع تر شعبوں کا احاطہ کرتا ہے، جیسے پل اور سڑکیں، سائبر سیکیورٹی وغیرہ۔

نیٹو کا کہنا ہے کہ یہ نکات – اگرچہ فوری طور پر  دکھائی نہیں دیتے – کسی بھی حملے کے خلاف دفاع میں مدد کے لیے بھی اہم ہیں۔

امریکی نیٹو سفیر میتھیو وائٹیکر نے کہا، "اگر آپ ٹینکوں کو اگلے محاذ تک نہیں پہنچا سکتے کیونکہ سڑکیں، پل یا ریل ان ٹینکوں اور ان کے وزن کو برداشت نہیں کر سکتے، تو ظاہر ہے کہ وہ بے کار ہیں۔"

نیٹو کے حکام تسلیم کرتے ہیں کہ اس اخراجات کا زیادہ تر حصہ پہلے ہی قومی حکومتوں کے بجٹ میں شامل ہوگا اور اسے صرف دوبارہ نامزد کرنے کی ضرورت ہوگی۔

مثال کے طور پر، اٹلی نے کہا ہے کہ وہ ایک طویل  پل کے منصوبے  جو سسلی کو خشکی  سے جوڑنے کے لیے بنانا چاہتا ہے، اس زمرے میں شامل سمجھتا ہے۔

کیا کوئی جانچ کرے گا؟

اس بات کو یقینی بنانا کہ ممالک معاہدے پر قائم رہیں ایک اہم معاملہ ہے، کیونکہ نیٹو کے گزشتہ اکثر وعدے پورے نہیں کیے گئے۔

حکام نے اصل میں ایک منصوبہ پیش کیا تھا کہ نیٹو کے اراکین ہر سال 0.2 فیصد پوائنٹس کا اضافہ کریں جب تک کہ وہ ہدف تک نہ پہنچ جائیں۔

یہ منصوبہ بالآخر ان حکومتوں کی مخالفت کے پیش نظر ترک کر دیا گیا جو اپنی کارکردگی پر دباؤ نہیں چاہتی تھیں۔

اب ممالک کو ہر سال نیٹو کو رپورٹ پیش کرنی ہوگی جس میں دکھایا جائے گا کہ وہ ضروری اشیاء خریدنے اور اہداف حاصل کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

2029 میں ایک جائزہ بھی ہوگا جب نیٹو نئے ہتھیاروں کے اہداف طے کرے گا اور مطالبات کو ایڈجسٹ کیا جا سکتا ہے۔

اور اگر وہ اپنے وعدے پورے نہ کریں تو ان کے سر پر ٹرمپ کو ناراض کرنے کا ناخوشگوار امکان منڈلا رہا ہوگا۔

کیا کوئی مستثنیٰ ہے؟

یہ اس بات پر منحصر ہے کہ آپ کس سے پوچھتے ہیں۔

اسپین، جو نیٹو کے سب سے کم خرچ کرنے والوں میں سے ایک رہا ہے، کا دعویٰ ہے کہ وہ رُٹے کے ساتھ ایک ضمنی معاہدہ کرنے کے بعد پانچ فیصد کے ہدف کو پورا کرنے کا پابند نہیں ہوگا۔

لیکن نیٹو کے سربراہ نے اصرار کیا ہے کہ معاہدے سے "آپشن آؤٹ" ممکن نہیں ہے اور ہر ملک کو مقررہ سطح  تک پہنچنا ہوگا۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us