سیاست
2 منٹ پڑھنے
امریکہ- چین تجارتی جنگ شدت اختیار کر گئی
چین نے ٹرمپ کی جانب سے محصولات کے پہلے دور کے جواب میں 34 فیصد دوطرفہ محصولات کا اعلان کرتے ہوئے ٹرمپ کی جانب سے ان محصولات کو واپس لینے کی وارننگ کو مسترد کردیا تھا بصورت دیگر وہ ان محصولات میں دوبارہ اضافہ کریں گے
امریکہ- چین تجارتی جنگ شدت اختیار کر گئی
/ AP
10 اپریل 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چینی درآمدات پر ٹیکس میں اضافے کے جواب میں چین کی جانب سے 84 فیصد ٹیرف کا اطلاق جمعرات کو دونوں عالمی معیشتوں کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی جنگ کے درمیان ہوا۔

چین نے ٹرمپ کی جانب سے محصولات کے پہلے دور کے جواب میں 34 فیصد دوطرفہ محصولات کا اعلان کرتے ہوئے ٹرمپ کی جانب سے ان محصولات کو واپس لینے کی وارننگ کو مسترد کردیا تھا بصورت دیگر وہ ان محصولات میں دوبارہ اضافہ کریں گے۔

ٹرمپ کی جانب سے چینی درآمدات پر محصولات میں 104 فیصد اضافے کے بعد بیجنگ نے امریکی مصنوعات پر 84 فیصد ڈیوٹی عائد کردی۔

ٹرمپ نے بدھ کے روز محصولات کو مزید بڑھا کر 125 فیصد کر دیا۔

بیجنگ نے 18 امریکی کمپنیوں کو دیگر جوابی اقدامات کے ساتھ تجارتی پابندیوں کی فہرست میں بھی شامل کیا ہے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان جاری تجارتی جنگ میں فوری طور پر رکنے کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔

امریکی محصولات کے مسائل کو کم کرنے کے لیے چین تجارتی معاہدوں کو فروغ دینے کے لیے دوسرے ممالک سے رابطہ کرتا دکھائی دیتا ہے۔

بیجنگ اور برسلز کے درمیان مفاہمت

چین کے صدر شی جن پنگ آئندہ ہفتے ملائیشیا سمیت جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کا دورہ کریں گے۔

بیجنگ کی وزارت تجارت کے مطابق، چین اور یورپی یونین نے عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کے ساتھ مشترکہ طور پر کثیر الجہتی تجارتی نظام کو برقرار رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔

چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق یہ معاہدہ چین کے وزیر تجارت وانگ وینٹاؤ اور یورپی کمشنر برائے تجارت و اقتصادی سلامتی ماروس سیفکووچ کے درمیان ایک ورچوئل ملاقات کے دوران طے پایا۔

دونوں رہنماؤں نے چین اور یورپی یونین کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون میں اضافے اور امریکہ کی جانب سے نام نہاد "باہمی محصولات" کے نفاذ پر ردعمل سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکی محصولات نے بین الاقوامی تجارت کو بری طرح متاثر کیا ہے اور یورپی یونین چین سمیت ڈبلیو ٹی او کے دیگر ارکان کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے تاکہ بین الاقوامی تجارت کو معمول پر لانے کو یقینی بنایا جاسکے۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us