ترکیہ نے یونان کی جانب سے ایونی اور ایجین سمندروں میں دو نئے سمندری پارکس کے اعلان کے جواب میں اپنی محفوظ سمندری حدود کو وسعت دی ہے۔
انقرہ نے باضابطہ طور پر دو نئے سمندری محفوظ علاقے قائم کرنے کا اعلان کیا ہے: جن مین سے ایک شمالی ایجین میں جزیرہ گوکچے ساحل کے قریب اور دوسرا بحیرہ روم میں فینیکے کے ساحل کے قریب ہو گا۔
یہ علاقے ترکیہ کے قومی سمندری منصوبہ بندی کے نقشے میں شامل کر دیے گئے ہیں، جو یونیسکو کے تحت بین الحکومتی سمندری کمیشن (IOC) کے ساتھ رجسٹرڈ ہے۔
ترک حکام کے مطابق، ان نئے مقرر کردہ علاقوں کا مقصد سمندری ماحول کی حفاظت کرنا ہے، جبکہ ماہی گیری اور سیاحت جیسی اقتصادی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کی اجازت دینا ہے۔
یہ اعلانات وزارت خارجہ کی جانب سے متعلقہ اداروں کے تعاون اور انقرہ یونیورسٹی کے قومی مرکز برائے سمندری قانون کی مشاورت سے کیے گئے۔
مزید برآں، ترکیہ نے ایک سمندری منصوبہ بندی کوآرڈینیشن بورڈ بھی قائم کیا ہے جو سمندری سرگرمیوں کے ماحولیاتی اثرات کا جائزہ لے گا اور حکومتی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو بہتر بنائے گا، جس کی نگرانی وزارت خارجہ کرے گی۔
ترکیہ نے پہلے بھی یونان کے ایونی اور ایجین سمندروں میں دو نئے سمندری پارکس کے اعلان پر اعتراضات اٹھائے تھے، یہ کہتے ہوئے کہ یہ اقدام ایجین کے متنازعہ علاقوں میں اس کے حقوق کو متاثر کر سکتا ہے۔
اگرچہ سمندری پارکس عام طور پر سمندری ماحولیاتی نظام کی حفاظت کے لیے بنائے جاتے ہیں، انقرہ نے کہا کہ اس فیصلے کے ایجین میں کچھ جغرافیائی تشکیلوں، خاص طور پر چھوٹے جزیروں اور چٹانوں کی خودمختاری پر اثرات ہو سکتے ہیں، جو بین الاقوامی معاہدوں کے تحت یونان کو منتقل نہیں کیے گئے۔
21جولائی 2025 کو جاری کردہ ایک بیان میں، ترک وزارت خارجہ نے کہا کہ ایسے یکطرفہ اقدامات خطے میں ایک نیا حقائق قائم کرنے کی کوشش ہیں۔ وزارت نے اس سے قبل 9 اپریل 2024 کو جاری کردہ ایک بیان میں بھی اسی طرح کے خدشات کا اظہار کیا تھا۔
انقرہ کا کہنا ہے کہ ان اقدامات کا کوئی قانونی اثر نہیں ہے اور یہ ایجین میں ترکیہ کے جائز حقوق اور مفادات کو متاثر نہیں کرتے۔
انقرہ نے کہا کہ اس کے اقدامات بین الاقوامی سمندری قانون کے مطابق ہیں اور نیم بند سمندروں جیسے ایجین کے انتظام میں علاقائی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
ترکیہ نے یونان پر زور دیا کہ وہ دوستانہ تعلقات اور اچھے ہمسائیگی کے اصولوں پر مبنی ایتھنز ڈیکلریشن کے دائرے میں کام کرے، جس پر 7 دسمبر 2023 کو صدر رجب طیب اردوان اور وزیر اعظم کیریاکوس میتو تاکیس نے دستخط کیے تھے۔