سوتھیبیز کے زیر اہتمام نیلامی میں وائلن کی 12 ملین سے 18 ملین ڈالر کے درمیان ملنے کی توقع تھی۔ تاہم، یہ رقم توقع سے کم رہی۔
مشہور ویولن ساز انتونیو اسٹرادیوری نے 1714 میں جو "جوآکِم-ما اسٹرادیویریس" وائلن تیار کیا تھا، نیو یارک میں ہونے والی نیلامی میں 11.3 ملین ڈالرز میں فروخت ہوا۔ سوتھ بیز نیلامی گھر کی طرف سے منعقدہ اس نیلامی میں اس ویولن کی قیمت 12 سے 18 ملین ڈالرز کے درمیان متوقع تھی، تاہم یہ قیمت توقعات سے کم رہی۔
"جوآکِم-ما اسٹرادیویریس" اسٹرادیوری کے "سنہری دور" میں تیار کیا گیا تھا، جو ان کی مہارت اور صوتی صلاحیتوں کے عروج کا دور تھا۔ وائلن کی قدر و قیمت کو بڑھانے والے ایک اور اہم عنصر یہ بھی ہے کہ مشہور موسیقار جان ہانس برہمس نے "ری میجر ویولن کنسرٹو" لکھتے وقت اس وائلن سے متاثر ہونے کا اعتراف کیا تھا۔ علاوہ زیں 1879 میں ہونے والی کنسرٹو کی پہلی پرفارمنس میں بھی یہ وائلن استعمال کیا گیا تھا۔
سوتھ بیز کی چیئرپرسن ماری کلاڈیا جمنیز نے کہا، "یہ غیر معمولی وائلن دستکاری کے عروج اور کلاسیکی موسیقی کی تاریخ کی نمائندگی کرتا ہے، اس کی منفرد آواز اور کہانی قدیم نوادرات کو جمع کرنے والوں اور موسیقاروں کو مسحور کرتی ہے۔" جمنیز نے اس بات پر زور دیا کہ "جوآخم-ما اسٹرادیویریس نے عالمی توجہ حاصل کی ہے اور موسیقی کے آلے کے لیے ادا کی جانے والی سب سے زیادہ قیمتوں میں سے ایک حاصل کی ہے۔"
نیلامی 8 ملین ڈالر کی ابتدائی بولی کے ساتھ شروع ہوئی اور تیزی سے 10 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔ نیلامی کرنے والے فیلس کاؤ نے 10.5 ملین ڈالر کی بولی مانگی، لیکن کسی نے مزید قیمت نہ لگائی۔ 10 ملین ڈالر کی حتمی بولی کے بعد یہ نیلامی ختم ہوئی۔ حتمی قیمت میں نیلام گھر کی فیس بھی شامل ہے۔
وائلن کا نام مشہور وائلن ورچوئوس ہنگری کے جوزف جوآکِم اور چینی سی-ہون ما سے ماخوذ ہے۔ ما کے وارثوں نے، ان کی وفات کے بعد، وائلن کو بوسٹن کے نیو انگلینڈ کنزرویٹری کو عطیے میں دیا۔ کنزرویٹری، حاصل شدہ رقم کو طلباء کے وظائف کے لیے استعمال کرے گا۔
نیو انگلینڈ کنزرویٹری کی صدر اینڈریا کلین نے کہا، "یہ فروخت، مستقبل کے طلباء کے لیے ایک تبدیلی کا اثر پیدا کرے گی اور نیو انگلینڈ کنزرویٹری میں سب سے بڑے نام والے وظیفے کے فنڈ کو قائم کرے گی۔" کلین نے کہا، "جوآکِم-ما اسٹرادیویریس کا کیمپس میں ہونا ایک اعزاز ہے اور اس ورثے کی قدر و قیمت عالمی سطح پر جاری رہنے کو دیکھنے کے ہم بے صبری سے منتظر ہیں۔"