امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہم نے بدھ کے روز چین کے ساتھ تجارتی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
ٹرمپ نے جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں ون بگ بیوٹیفل بل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ابھی چین کے ساتھ دستخط کیے گئے ہیں۔
ہم نے چین سے معاہدہ شروع کر دیا ہے. ایسی چیزیں جو واقعی کبھی نہیں ہو سکتی تھیں۔
یاد رہے کہ امریکی اور چینی حکام نے رواں ماہ کے اوائل میں لندن میں محصولات کے معاملے پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ملاقات کی تھی۔
اپریل میں امریکہ نے چین سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر اہم محصولات کا نفاذ شروع کیا تھا۔ لیکن مئی میں امریکہ اور چین نے ابتدائی 90 دنوں کے لیے تادیبی محصولات کو وسیع پیمانے پر واپس لینے پر اتفاق کیا تھا۔
ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ ہندوستان کے ساتھ بھی معاہدے پر دستخط کرسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے محصولات سے 88 ارب ڈالر جمع کیے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے تصدیق کی کہ انتظامیہ اور چین نے جنیوا معاہدے پر عمل درآمد کے فریم ورک کے لیے اضافی مفاہمت پر اتفاق کیا ہے۔
عہدیدار نے کہا کہ یہ مفاہمت اس بارے میں ہے کہ "ہم امریکہ کو نایاب زمین کی ترسیل کو دوبارہ تیز کرنے کے لئے کس طرح عمل درآمد کرسکتے ہیں"۔
بلومبرگ نے امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لوٹنک کے حوالے سے بتایا کہ وہ ہمیں نایاب زمینیں فراہم کرنے جا رہے ہیں' اور ایک بار جب وہ ایسا کریں گے تو 'ہم اپنے جوابی اقدامات ختم کر دیں گے۔'
ریپبلکن ٹیکس اور اخراجات میں کٹوتی سے متعلق قانون سازی کو فروغ دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ون بگ بیوٹیفل بل امریکہ کی تاریخ میں قانون سازی کے اہم ترین حصوں میں سے ایک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ون بگ بیوٹیفل بل "ہماری سرحدوں کو محفوظ بنائے گا، ہماری معیشت کو مستحکم کرے گا اور امریکی خواب کو واپس لائے گا۔"
گزشتہ ماہ ایوان نمائندگان کی جانب سے اس قانون کی منظوری کے بعد سینیٹ کے ریپبلیکن ارکان اب اسے منظوری کے لیے ایوان زیریں میں بھیجنے سے قبل تبدیلیوں کے ساتھ اسے منظور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔