نیا شام
3 منٹ پڑھنے
یورپی یونین نے شام پر عائد اقتصادی پابندیاں ہٹا دیں
یورپی کونسل نے باضابطہ طور پر شام پر عائد وسیع پیمانے پر اقتصادی پابندیاں اٹھا لی ہیں اور 20 مئی کو ایک سیاسی معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کا مقصد جنگ زدہ ملک میں تعمیر نو اور مصالحت کی حمایت کرنا ہے
یورپی یونین نے شام پر عائد اقتصادی پابندیاں ہٹا دیں
/ AA Archive
29 مئی 2025

یورپی کونسل نے باضابطہ طور پر شام پر عائد وسیع پیمانے پر اقتصادی پابندیاں اٹھا لی ہیں اور 20 مئی کو ایک سیاسی معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کا مقصد جنگ زدہ ملک میں تعمیر نو اور مصالحت کی حمایت کرنا ہے۔

سلامتی کونسل نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ سلامتی کونسل نے شام پر عائد تمام اقتصادی پابندیوں کو ختم کرنے کے لیے قانونی اقدامات منظور کیے ہیں، سوائے ان اقدامات کے جو سلامتی کی بنیاد پر کیے گئے ہیں۔

اس فیصلے میں وسیع پیمانے پر عائد اقتصادی پابندیوں کو ختم کیا گیا ہے جبکہ سیکیورٹی خدشات سے متعلق بعض اقدامات کو برقرار رکھا گیا ہے۔ اس میں 24 اداروں کو ڈی لسٹ کرنا بھی شامل ہے جو پہلے اثاثے منجمد کرنے اور معاشی پابندیوں سے مشروط تھے۔

 سیاسی تبدیلی اور قومی مفاہمت کی حوصلہ افزائی

یورپی یونین کے رہنماؤں نے اس اقدام کو سیاسی منتقلی اور قومی مفاہمت کی حوصلہ افزائی کی طرف ایک قدم کے طور پر تیار کیا۔ 

بیان میں سلامتی کونسل کے اس عزم کا اعادہ کیا گیا ہے کہ وہ شامی عوام کو ایک نئے، جامع، تکثیری اور پرامن شام کو دوبارہ متحد کرنے اور تعمیر نو میں مدد فراہم کرے گی۔

اقتصادی دباؤ میں کمی کے باوجود سلامتی کونسل نے معزول حکومت کے سربراہ بشار الاسد سے تعلق رکھنے والے افراد اور اداروں کے خلاف پابندیوں میں توسیع کر دی۔ یہ فہرستیں کم از کم یکم جون 2026 تک برقرار رہیں گی، جو یورپی یونین کی جانب سے احتساب اور جمہوری منتقلی کے لیے مسلسل کوششوں کا حصہ ہیں۔

اس کے ساتھ ہی، یورپی یونین نے انسانی حقوق کی عالمی پابندیوں کے نظام کے تحت نئی پابندیاں عائد کیں، جس میں دو افراد اور تین اداروں کو "انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں" کے لئے نشانہ بنایا گیا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کونسل زمینی پیش رفت کی نگرانی جاری رکھے گی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں اور شام میں عدم استحکام کو ہوا دینے والوں کے خلاف مزید پابندیاں عائد کرنے کے لیے تیار ہے۔

 صحیح کام کرنا ہے

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کاجا کلاس نے اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے شام کے مستقبل کے لیے حمایت کا بروقت مظاہرہ قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اس تاریخی وقت میں یورپی یونین کے لیے شام کی بحالی اور سیاسی منتقلی کی حقیقی حمایت کرنے کے لیے یہ فیصلہ درست اقدام ہے جو تمام شامیوں کی امنگوں کو پورا کرتا ہے۔'

یہ فیصلہ شام کی خانہ جنگی کے ابتدائی برسوں کے دوران اسد حکومت کی جانب سے مظاہرین کے خلاف ظالمانہ کریک ڈاؤن کے جواب میں پابندیاں عائد کیے جانے کے ایک دہائی سے زائد عرصے بعد یورپی یونین کی پالیسی میں ایک اہم تبدیلی کی علامت ہے۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us