ااسرائیلی فوجی ریڈیو کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ براہ راست رابطہ منقطع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
اسرائیلی فوجی ریڈیو کے نامہ نگار یانیر کوزین نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ٹرمپ نے یہ فیصلہ اس وقت کیا جب قریبی ساتھیوں نے اسرائیلی اسٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈرمر کو بتایا کہ صدر کا ماننا ہے کہ نیتن یاہو انہیں دھوکہ دے رہے ہیں۔
ایک اسرائیلی عہدیدار نے مزید کہا کہ ڈرمر کا حالیہ بات چیت کے دوران سینئر ریپبلکن شخصیات کے ساتھ لہجہ مغرور اور غیر تعاونی سمجھا گیا۔
عہدیدار نے کہا کہ ٹرمپ کے قریبی حلقوں نے انہیں بتایا ہےکہ 'نیتن یاہو انہیں دھوکہ دے رہے ہیں۔'
عہدیدار نے مزید کہا، "ٹرمپ کو سب سے زیادہ نفرت اس بات سے ہے کہ انہیں بیوقوف یا کسی کے ہاتھوں کھیلتا ہوا دکھایا جائے۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے نیتن یاہو کے ساتھ رابطہ منقطع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔"
کوزین نے اس بات کی نشاندہی کی کہ ایران اور یمن کے حوثیوں کے حوالے سے ایک ٹھوس منصوبہ اور ٹائم لائن پیش کرنے میں اسرائیلی حکومت کی ناکامی امریکہ اور اسرائیل کے تعلقات کی خرابی کی ایک وجہ ہے۔
ریڈیو کے نامہ نگار نے یہ بھی دعوی کیا کہ نیتن یاہو حکومت غزہ کے بارے میں کوئی ٹھوس تجویز پیش کرنے میں ناکام رہی ہے۔