امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا پر سخت تنقید کرتے ہوئے ان خبروں کو مسترد کر دیا ہے جن میں کہا گیا ہے کہ وہ ایران کو غیرعسکری جوہری تنصیبات کے فروغ کے لیے 30 ارب ڈالر دینے کی حمایت کرتے ہیں۔
ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا، "جعلی نیوز میڈیا میں کون یہ بے وقوف کہہ رہا ہے کہ 'صدر ٹرمپ ایران کو غیرعسکری جوہری تنصیبات بنانے کے لیے 30 ارب ڈالر دینا چاہتے ہیں؟' میں نے اس مضحکہ خیز خیال کے بارے میں کبھی نہیں سنا۔ یہ صرف ایک اور جھوٹ ہے جو جعلی خبروں کے ذریعے پھیلایا جا رہا ہے تاکہ بدنام کیا جا سکے۔ یہ لوگ ذہنی مریض ہیں!!!"
میڈیا رپورٹس کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ نے ایران کو اقتصادی مراعات دینے پر غور کیا تھا، جیسے کہ ایرانی اثاثوں کو غیر منجمد کرنا، اس شرط پر کہ تہران اپنے یورینیم افزودگی کے پروگرام کو روک دے۔ امریکہ نے 22 جون کو فوردو جوہری تنصیب پر چھ بم گرائے اور نتنز اور اصفہان میں دو دیگر مقامات پر آبدوز سے درجنوں کروز میزائل حملے کیے۔ یہ کاروائیاں ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف مہم کا حصہ تھیں۔
امریکہ اور ایران کے درمیان چھٹے دور کے مذاکرات 15 جون کو طے تھے، لیکن 13 جون کو اسرائیل نے ایرانی فوجی، جوہری اور شہری مقامات پر فضائی حملے کیے۔
امریکہ کی سرپرستی میں ہونے والی جنگ بندی کے تحت 24 جون کو اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 روزہ جنگ ختم ہوئی تھی۔