سیاست
3 منٹ پڑھنے
دنیا کی نظریں روس-یوکرائن مذاکرات پر، وفود استنبول پہنچ گئے
دنیا کی نظریں آج بروز سوموار ترکیہ کے شہر استنبول میں متوقع روس۔ یوکرین امن مذاکرات پر لگی ہوئی ہیں اور دونوں ملکوں کے وفود استنبول  پہنچ چکے ہیں
دنیا کی نظریں روس-یوکرائن مذاکرات پر، وفود استنبول پہنچ گئے
The second round of talks between the two parties is expected to take place at 1000GMT on Monday at Istanbul’s historic Ciragan Palace. / AA
2 جون 2025

دنیا کی نظریں  آج بروز سوموار ترکیہ کے شہر استنبول میں متوقع روس۔ یوکرین امن مذاکرات پر لگی ہوئی ہیں اور دونوں ملکوں کے وفود استنبول  پہنچ چکے ہیں۔

فروری 2022 میں جنگ کے آغاز کے فوراً بعد، ترکیہ نے روس اور یوکرین کو انطالیہ اور  استنبول میں مذاکراتی  میز پر بٹھایا تھا۔

اس سال مئی میں ترکیہ نے ایک بار پھر دونوں فریقوں کے درمیان مذاکرات  کی میزبانی کی، جو تین سال سے زیادہ عرصے کے بعد پہلے مذاکرات تھے۔ یہ مذاکرات 16 مئی کو استنبول کے دولما باغچے محل میں منعقد ہوئے تھے۔

دونوں فریقوں کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور آج بروز پیر  صبح 10 بجے استنبول کے تاریخی چراغان محل میں متوقع ہے۔

16 مئی کے مذاکرات میں دونوں فریقوں نے 1,000 قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا، ممکنہ جنگ بندی کے بارے میں تفصیلی خیالات پیش کیے، اور مذاکرات جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔ دونوں ممالک نے 25 مئی کو  قیدیوں کا تبادلہ مکمل ہونے کا اعلان کیا تھا۔

بین الاقوامی حلقوں نے استنبول میں اس عمل کے آغاز پر  اطمینان کا اظہار کیا تھا  اور ترکیہ کی میزبانی میں منعقدہ ان  مذاکرات کو عالمی ذرائع ابلاغ  میں وسیع کوریج ملی تھی۔

ترکیہ کی ثالثانہ کوششیں جاری

ترکیہ نے روس اور یوکرین کے درمیان امن کے لیے کوششیں جاری رکھیں اور وزیر خارجہ خاقان فیدان نے 26۔27 مئی کو ماسکو کا اور 29۔30 مئی کو کیف کا دورہ کیا تھا۔

ماسکو میں، فیدان نے روس کے  صدر ولادیمیر پوتن ، وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور دیگر اعلیٰ حکام کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔

لاوروف نے 28 مئی کو اعلان کیا کہ انہوں نے یوکرین کو 2 جون کو استنبول میں اگلے مذاکراتی دور کی تجویز دی ہے۔

روس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اتوار کو کہا ہے کہ ماسکو کو، یوکرین کی طرف سے تنازعے کے پرامن حل کے لیے، ایک مسودہ یادداشت موصول ہوئی ہے۔

یوکرین کے وزیر دفاع استنبول میں مذاکراتی وفد کی قیادت کریں گے

روس کے دورے کے بعد، فیدان نے یوکرین کے دارالحکومت کیف کا دورہ کیا اور صدر ولادیمیر زیلنسکی اور وزیر خارجہ آندری سبیگا  سمیت اعلیٰ یوکرینی حکام سے ملاقات کی تھی۔

یوکرین کے صدر نے اتوار کو کہا  ہےکہ اگرچہ انہیں روس کی طرف سے جنگ بندی کی کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی، لیکن ان کی حکومت استنبول میں امن کی جانب "کم از کم کچھ پیش رفت" کرنے کی خواہاں ہے۔

تنازعہ مذاکرات سے پہلے شدت اختیار کر گیا

ایسے میں کہ جب فریقین استنبول میں مذاکرات کی تیاری کر رہے تھے، ہفتہ اور اتوار کو شدید حملوں کی خبریں سامنے آئی ہیں۔

یوکرین کی سیکیورٹی سروس نے اتوار کو جاری کردہ بیان میں  کہا  ہے کہ اس کی فورسز نے روس پر ایک "بڑے پیمانے کا" حملہ کیا اور ڈرونوں کے ذریعے مختلف علاقوں میں 40 سے زیادہ اسٹریٹجک بمبار طیارے  تباہ کیے ہیں۔

روس وزارت دفاع نے اتوار کو جاری کردہ بیان میں ان حملوں کو "دہشت گردانہ حملے" قرار دیا ہے۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us