شمالی کوریا کی وزارت خارجہ نے امریکہ کے گولڈن ڈوم میزائل دفاعی منصوبے کو ایک "انتہائی خطرناک دھمکی آمیز اقدام" قرار دیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 مئی کو اعلان کیا کہ انہوں نے گولڈن ڈوم نظام کے لیے ایک ڈیزائن منتخب کر لیا ہے اور اس 175 ارب ڈالر کے بڑے منصوبے کی نگرانی کے لیے ایک رہنما مقرر کیا ہے۔
منگل کے روز شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے انسٹی ٹیوٹ فار امریکن اسٹڈیز نے اس منصوبے کو بیان کرتے ہوئے کہا: "گولڈن ڈوم منصوبہ 'امریکہ فرسٹ' نظریے کا عکاس ہے — خود پسندی، تکبر، زبردستی اور من مانی کا عروج — اور یہ کسی ایٹمی جنگ کا منظرنامہ ہے۔"
یہ بیان شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی، کے سی این اے، نے جاری کیا۔
گولڈن ڈوم منصوبہ ایک عالمی نیٹ ورک کے ذریعے سینکڑوں سیٹلائٹس کا استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جو جدید سینسرز اور انٹرسیپٹرز سے لیس ہوں گے، تاکہ دشمن کے میزائلوں کو لانچ کے فوراً بعد تلاش اور تباہ کیا جا سکے — جن میں چین، ایران، شمالی کوریا یا روس جیسے ممالک کے میزائل بھی شامل ہیں۔
چین نے گزشتہ ہفتے اس منصوبے پر سخت رد عمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس پر "شدید تشویش" محسوس کرنے اور واشنگٹن سے اس نظام کی تیاری کو روکنے کا مطالبہ کیا۔