مشرق وسطی
4 منٹ پڑھنے
نیتین یاہو سے وابستہ مقدمات خارج کر دیئے جائیں:ٹرمپ
ٹرمپ نے نیتن یاہو کو اسرائیل کا "عظیم جنگی وقت کا وزیر اعظم" قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ یہ جان کر حیران رہ گئے کہ نیتن یاہو کے پیر کو عدالت میں پیش ہونے کی توقع ہے، حالانکہ ملک کو ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کا سامنا ہے
نیتین یاہو سے وابستہ مقدمات خارج کر دیئے جائیں:ٹرمپ
/ Reuters
5 گھنٹے قبل

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے خلاف بدعنوانی کے مقدمے کو منسوخ کرنے یا معاف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ٹرمپ نے بدھ کے روز اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر لکھا کہ نیتن یاہو کا مقدمہ فوری طور پر منسوخ کیا جانا چاہیے یا کسی عظیم ہیرو کو معافی دی جانی چاہیے۔

انہوں نے نیتن یاہو کو اسرائیل کا "عظیم جنگی وقت کا وزیر اعظم" قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ یہ جان کر حیران رہ گئے کہ نیتن یاہو کے پیر کو عدالت میں پیش ہونے کی توقع ہے، حالانکہ ملک کو ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کا سامنا ہے۔

ٹرمپ نے لکھا کہ 'میں یہ سن کر حیران رہ گیا کہ اسرائیل، جس نے حال ہی میں اپنے سب سے بڑے لمحات میں سے ایک کا تجربہ کیا ہے، اپنے وزیر اعظم کے خلاف اپنی مضحکہ خیز مہم جاری رکھے ہوئے ہے۔'

میں جانتا ہوں کہ نیتن یاہو سے زیادہ مؤثر طریقے سے کسی امریکی صدر کے ساتھ کام کرنے والا کوئی نہیں ہے۔

ٹرمپ نے مزید کہا کہ اگرچہ امریکہ نے ایران کے ساتھ حالیہ تنازع کے دوران اسرائیل کو "بچایا" تھا ، "اب نیتن یاہو کو بچانے کی باری اسرائیل کی ہوگی۔

انہوں نے نیتن یاہو کو اسرائیل کا سب سے بہادر اور قابل رہنما قرار دیا۔

رشوت، دھوکہ دہی اور اعتماد کی خلاف ورزی

ٹرمپ کا یہ بیان حالیہ برسوں میں شدید کشیدگی کی اطلاعات کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان بہتر تعلقات میں نمایاں تبدیلی یا کم از کم عوامی اعتراف کی نشاندہی کرتا ہے۔

اس سے قبل ہونے والے اختلافات مبینہ طور پر غزہ میں اسرائیلی نسل کشی اور حالیہ کشیدگی سے قبل ایران کے ساتھ تعلقات سمیت کئی معاملات پر پیدا ہوئے تھے۔

 تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ تناؤ خاص طور پر ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے حالیہ دورے کے دوران واضح ہوا، جس میں خاص طور پر اسرائیل کو شامل نہیں کیا گیا تھا۔

اس دورے سے پہلے کے دنوں میں ٹرمپ نے یمن کے حوثی باغیوں کے ساتھ جنگ بندی پر بات چیت کی تھی اور ان سے اسرائیلی اہداف پر حملے روکنے کا مطالبہ نہیں کیا تھا۔

انہوں نے حماس کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی بھی منظوری دی، جس کے دوران ان کی ٹیم نے مبینہ طور پر امریکہ اور اسرائیل کے دوہری شہریت رکھنے والے شخص کی رہائی کے بدلے غزہ میں فوری انسانی امداد فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔

نیتن یاہو کے خلاف رشوت خوری، دھوکہ دہی اور اعتماد شکنی کے الزامات کے تحت مقدمہ 2020 سے چل رہا ہے۔

اس کے بعد سے مقدمے کی سماعت میں کئی بار تاخیر ہو چکی ہے اور نیتن یاہو غزہ کی نسل کشی اور بعد میں لبنان میں تنازعے کی وجہ سے سماعت ملتوی کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

پہلے مقدمے میں نیتن یاہو اور ان کی اہلیہ سارہ پر الزام ہے کہ انہوں نے سیاسی فائدے کے بدلے ارب پتی افراد سے سگار، زیورات اور شیمپین جیسی 2 لاکھ 60 ہزار ڈالر سے زائد مالیت کی لگژری اشیاء وصول کیں۔

دو دیگر معاملوں میں الزام لگایا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے دو اسرائیلی میڈیا اداروں میں زیادہ موافق کوریج پر بات چیت کرنے کی کوشش کی۔

امریکہ کی ملی بھگت

نیتن یاہو کو جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات کا بھی سامنا ہے، بین الاقوامی فوجداری عدالت نے نومبر 2024 میں غزہ میں مظالم پر ان کے اور سابق وزیر دفاع یواو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، جہاں فلسطینیوں نے 56،000 ہلاکتوں کو ریکارڈ کیا ہے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

 فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق تقریبا 11 ہزار فلسطینیوں کے تباہ شدہ گھروں کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی اصل تعداد غزہ کے حکام کی رپورٹ سے کہیں زیادہ ہے اور اندازے کے مطابق یہ تعداد دو لاکھ کے لگ بھگ ہو سکتی ہے۔

اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا بھی سامنا ہے۔

واشنگٹن اپنے دیرینہ اتحادی اسرائیل کو سالانہ 3.8 ارب ڈالر کی فوجی امداد فراہم کرتا ہے۔

اکتوبر 2023 سے اب تک امریکہ غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی اور ہمسایہ ممالک میں جنگوں کی حمایت میں 22 ارب ڈالر سے زیادہ خرچ کر چکا ہے۔

غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں کے حوالے سے سینئر امریکی حکام کی جانب سے اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے باوجود واشنگٹن نے اب تک اسلحے کی منتقلی پر شرائط عائد کرنے کے مطالبے کی مخالفت کی ہے۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us