"رب کا بلاوا" ہوائیں بھی ساتھ ہو گئیں
ثقافت
3 منٹ پڑھنے
"رب کا بلاوا" ہوائیں بھی ساتھ ہو گئیںاپنے نام کی وجہ سے مشکل سے دوچار امیر المنصور قدافی کو حج پر جانے سے روکنے کی کوشش کی گئی مگر اس کی قسمت نے ایسا رخ بدلا کہ انتظامیہ اسے طیارے میں سوار ہونے سے نہ روک سکی
/ Reuters
3 جون 2025

لیبیا سے تعلق رکھنے والے امیر المنصور قذافی کو حج کے لیے سعودی عرب جانے والے درجنوں عازمین کے ساتھ ایک حالیہ پرواز میں سوار ہونا تھا۔

لیکن آخری لمحات میں، انہیں امیگریشن عملے نے سبھا بین الاقوامی ہوائی اڈے پر روک لیا، جو وسطی لیبیا میں واقع ہے۔ قذافی کا لقب شاید اس لیے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ لیبیا کے معزول رہنما معمر قذافی کے نام سے مماثلت رکھتا ہے۔

ان کی مسلسل درخواستوں کے باوجود طیارہ ان کے بغیر ہی روانہ ہو گیا۔

اہل خانہ اور ہوائی اڈے کے عملے نے ان پر زور دیا کہ وہ وہاں سے چلے جائیں اور صورتحال کو قبول کریں لیکن وہ وہیں رک گئے۔

گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق، قذافی نے کہا کہ میں یہاں سے اس وقت تک نہیں جاؤں گا جب تک کہ میں  حج کی طرف روانہ  نہ ہو جاوں ۔

طیارے کی روانگی کے کچھ ہی دیر بعد قسمت نے   رخ بدلا ۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ طیارے کو ایئر کنڈیشننگ سسٹم متاثر ہونے کی وجہ سے ہوائی اڈے پر واپس جانا پڑا۔

طیارے کی لینڈنگ کے ساتھ ہی  فضائی کمپنی  کے عملے نے پائلٹ سے دروازہ کھولنے کی درخواست کر کے قذافی کی بورڈنگ کو آسان بنانے کی کوشش کی۔

تاہم پائلٹ نے لاجسٹک چیلنجز کا حوالہ دیتے ہوئے انکار کر دیا کیونکہ انجن اب بھی چل رہے تھے۔

'میں اس کے بغیر پرواز نہیں کروں گا'

غیر متوقع واقعات میں ، طیارے کو دوسری خرابی کا سامنا کرنا پڑا جس کے لئے ایک اور ہنگامی واپسی کی ضرورت تھی۔

اس کے بعد ، پرواز کے کپتان نے اعلان کیا کہ میں قسم کھا کر کہتا ہوں کہ جب تک عامر اس طیارے میں ہمارے ساتھ نہیں  آتا  میں دوبارہ پرواز نہیں کروں گا۔'

ساتھی مسافروں کی تالیوں کے درمیان آخر کار انہیں پرواز میں سوار ہونے کی اجازت دے دی گئی، ایک ایسا لمحہ جو ویڈیو میں ریکارڈ کیا گیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا گیا۔

عامر نے بعد میں مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'میں صرف حج پر جانا چاہتا تھا۔

"اور مجھے یقین تھا کہ اگر یہ میرے لئے لکھا گیا ہے تو کوئی طاقت اسے روک نہیں سکتی ہے."

ہر سال ہزاروں مسلمان فریضہ حج پر جاتے ہیں۔

حج مسلمانوں کے لئے ایک لازمی مذہبی فریضہ ہے جو ان کی زندگی میں کم از کم ایک بار ان لوگوں کے ذریعہ انجام دیا جانا چاہئے جو جسمانی اور مالی طور پر سفر کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔

مسلمان اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ مقدس سفر اللہ کی طرف سے منتخب لوگوں کے لئے ایک دعوت ہے۔

 

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us