ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان نے مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ سے کہا ہے کہ اسرائیل اپنی ایران پر حملوں کے ذریعے خطے کو ایک "تباہی" کی طرف لے جا رہا ہے اور عالمی طاقتوں کو چاہیے کہ وہ اس جنگ کو وسیع تر تنازع میں بدلنے سے روکیں۔
استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، فیدان نے مسلم ممالک پر زور دیا کہ ہم ایران کے ساتھ کھڑے ہوں اور کہا کہ خطے کو اسرائیل کی جارحیت کا سامنا ہے، جو غزہ میں نسل کشی کی جنگ اور لبنان، شام، یمن اور ایران پر حملوں کے بعد مزید سنگین ہو گیا ہے۔
فیدان نے خبردار کیا، "اسرائیل نے غزہ میں نسل کشی کی اور خونریزی کی، اور بڑے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ یہ ایران پر حملے کر رہا ہے، جس سے پورے خطے کو تباہی کی طرف دھکیل رہا ہے۔"
یہ اجلاس اس وقت منعقد ہوا جب خطے میں کشیدگی عروج پر ہے، اسرائیلی حملے ایران، لبنان اور غزہ میں تل ابیب کی نسل کش جنگ تک پہنچ چکے ہیں۔
مسئلہ اسرائیل
ترکیہ کے اعلیٰ سفارتکار نے اسرائیلی جارحیت کو خطے میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ قرار دیا اور زور دیا کہ یہ مسئلہ صرف فلسطین، ایران یا شام تک محدود نہیں ہے۔
انہوں نے خطے میں اسرائیل کی جاری جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ "یہ یمن، ایران، فلسطین یا شام کا مسئلہ نہیں ہے۔ اصل مسئلہ اسرائیل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ، صدر رجب طیب اردوان کی قیادت میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے سفارتی کوششوں کی حمایت کے لیے تیار ہے۔
فیدان نے او آئی سی کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ اتحاد کے ساتھ عمل کریں اور اسرائیلی اشتعال انگیزیوں کے خلاف ایران کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔
انہوں نے مزید کہا، "اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو اتحاد کے ساتھ عمل کرنا چاہیے، اور ہم یقین رکھتے ہیں کہ او آئی سی کے رکن ممالک کو اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ حقیقی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔"