ترکیہ
3 منٹ پڑھنے
بھارتی جارحیت قابل مذمت ہے ،اعتدال پسندی کا راستہ اپنایا جائے: ترکیہ
وزارت خارجہ کی جانب سے بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں انقرہ نے کشیدگی میں اضافے کو 'اشتعال انگیز' قرار دیتے ہوئے مذمت کی اور دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور مشترکہ فہم و تفہیم کے ساتھ کام کریں
بھارتی جارحیت قابل مذمت ہے ،اعتدال پسندی کا راستہ اپنایا جائے: ترکیہ
/ AA
7 مئی 2025

ترکیہ نے پاکستان میں شہریوں اور سویلین انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے والے بھارت کے 6 مئی کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اس اقدام سے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان جنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

وزارت خارجہ کی جانب سے بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں انقرہ نے کشیدگی میں اضافے کو 'اشتعال انگیز' قرار دیتے ہوئے مذمت کی اور دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور مشترکہ فہم کے ساتھ کام کریں۔

وزارت نے کہا کہ ہم اس طرح کے اشتعال انگیز اقدامات کے ساتھ ساتھ شہریوں اور شہری بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے والے حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے گزشتہ رات کیے گئے حملے سے جنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ترکیئے نے کشیدگی کو کم کرنے اور مزید تنازعات کو روکنے کے لئے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔ وزارت نے مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچنے کے لئے خاص طور پر انسداد دہشت گردی کے شعبے میں ضروری میکانزم قائم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

انقرہ نے 22 اپریل کو ہونے والے دہشت گرد حملے کی تحقیقات کے پاکستان کے مطالبے کی بھی حمایت کی اور شفافیت اور علاقائی تعاون پر اپنے موقف کا اعادہ کیا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "ہم توقع کرتے ہیں کہ جتنی جلدی ممکن ہو خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لئے اقدامات کیے جائیں گے،" انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

دو جوہری طاقتوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی

پاکستانی حکام کے مطابق بھارت نے پاکستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں چھ مقامات پر حملے کیے جن میں بچوں سمیت عام شہری ہلاک اور مساجد کو نقصان پہنچا۔

پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ جن علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ان میں بہاولپور، مریدکے، مظفر آباد، کوٹلی، باغ اور احمد پور شرقی شامل ہیں۔ مرنے والوں میں ایک 3 سالہ لڑکی، ایک 16 سالہ لڑکی اور ایک 18 سالہ لڑکا شامل ہیں۔ درجنوں افراد زخمی ہوئے اور دو افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ مختلف ہتھیاروں سے 24 حملے ریکارڈ کیے گئے، جن میں گنجان آباد علاقوں اور مذہبی مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ اس کے جواب میں پاکستان نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے پانچ بھارتی جنگی طیارے اور متعدد ڈرون مار گرائے ہیں۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us