مقامی میڈیا کے مطابق شام کے جنوبی صوبے سویدہ میں مسلح دُروُز اور بدو گروہوں کے درمیان جھڑپوں کے بعد نئی جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا ہے۔
شام کے روحانی پیشوا شیخ یوسف جابو نے گزشتہ روز اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تمام فریقوں نے سویدہ میں فوجی کارروائیوں کو مکمل طور پر معطل کر دیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے سانا کے مطابق ،وزارت داخلہ کے ذرائع کے حوالے سے معاہدے کے تحت شہر میں سیکیورٹی چیک پوائنٹس قائم کیے جائیں گے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ سویدہ کو شام کے ریاستی ڈھانچے میں مکمل طور پر ضم کر دیا جائے۔
یہ بیان شام کے دارالحکومت دمشق پر مہلک اسرائیلی فضائی حملوں کی ایک نئی لہر کے بعد سامنے آیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے دارالحکومت کے جنرل اسٹاف کمپلیکس اور صدارتی محل کو نشانہ بنایا جسے قصر الشعب کے نام سے جانا جاتا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ریڈیو نے تصدیق کی ہے کہ دمشق میں صدارتی محل کے قریب ایک " انتباہی حملہ" کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں دمشق پر اسرائیلی حملے اور علاقے سے دھواں اٹھتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
پہلی جنگ بندی کا اعلان منگل کے روز شام کے وزیر دفاع میجر جنرل مرہیف ابو قصرہ نے مقامی برادری کے رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کے بعد کیا۔
ابو قصرہ نے ایکس کے ذریعے ایک بیان میں کہا کہ میں شہر میں موجود تمام فوجیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ سویدہ کے قابل ذکر افراد اور رائے عامہ کے رہنماؤں کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے بعد شہر میں مکمل جنگ بندی کا اعلان کیا گیا ہے۔
سویدہ میں مسلح دروز ملیشیا اور بدو گروہوں کے درمیان جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب فریقین نے ایک دوسرے کی گاڑیوں پر قبضہ کر لیا تھا ۔
شام کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ تشدد میں 30 سے زائد افراد ہلاک اور 100 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔