ترکیہ
2 منٹ پڑھنے
برطانوی وزیر خارجہ: علاقائی استحکام اور یوکرین امن کوششوں میں ترکیہ کا کردار قابلِ ستائش ہے
وزیر خارجہ نے آنکارا کے دورے کے دوران اسٹریٹجک شراکت داری، تجارتی روابط اور مشترکہ سفارتی کاوشوں پر روشنی ڈالی۔
برطانوی وزیر خارجہ: علاقائی استحکام اور یوکرین امن کوششوں میں ترکیہ کا کردار قابلِ ستائش ہے
Turkish Foreign Minister Fidan and UK Foreign Secretary Lammy have held a joint press conference after their meeting in Ankara, Turkiye. (Photo: AA) / AA
1 جولائی 2025

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لامی نے انقرہ میں ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان کے ساتھ مذاکرات کے بعد ایک پریس کانفرنس میں ترکیہ کے خطے میں اہم کردار کو سراہا۔

لامی نے پیر کے روز برطانیہ اور ترکیہ کے درمیان قریبی سفارتی تعلقات پر زور دیا، جو کہ مسلسل مکالمے، اسٹریٹجک ہم آہنگی اور گہرے ثقافتی روابط پر مبنی ہیں۔

انہوں نے کہا، "ان 12 مہینوں میں جب سے میں عہدے پر ہوں، کوئی ایسا مہینہ نہیں گزرا جس میں میری وزیر حاقان فیدان سے ملاقات یا گفتگو نہ ہوئی ہو،" انہوں نے برطانیہ اور ترکیہ کے تعلقات کی مضبوطی اور تسلسل پر زور بھی  دیا ۔

لامی نے امسال ترکیہ کی سیر و سیاحت کرنے والے تقریباً پانچ ملین برطانوی شہریوں اور برطانیہ میں ترکی بولنے والے طبقے  کی موجودگی کو عوامی سطح پر مضبوط تعلقات کا ثبوت قرار دیا۔

انہوں نے 28 بلین اسڑلنگ کی سالانہ تجارت پر مبنی ایک نئے آزاد تجارتی معاہدے کے لیے جاری مذاکرات کا بھی ذکر کیا۔

انہوں نے مزید کہا، "ترک صنعت اور کاروباری شخصیات کا برطانیہ میں شراکت داری کے ساتھ کام کرنا ہمارے  مضبوط کاروباری تعلقات کا  مظہر  ہے۔"

یوکرین، غزہ، اور شام میں ترکیہ کا کردار

لامی نے یوکرین میں امن قائم کرنے اور روسی جارحیت  کا سد باب کرنے کے حوالے سے ترکیہ کی کوششوں کی تعریف کی، خاص طور پر بحیرہ اسود کے خطے کو مستحکم کرنے اور طویل عرصے سے مطلوب جنگ بندی کے حصول کے لیے انقرہ کے کام کو سراہا۔

انہوں نے یوکرینی شہریوں اور روسی فوج پر جاری اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے  کہا، "میں ترکیہ کی امن قائم کرنے اور جانوں کے  بھاری نقصان کا سد باب کرنے  کی کوششوں پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔"

لامی نے غزہ کے حوالے سے، انسانی بحران پر دونوں ممالک کی مشترکہ تشویش پر زور دیا اور دو ریاستی حل کے لیے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ ہماری بات چیت کا موضوع  شام تھا۔

انہوں نے  مزید کہا، "ہمارے درمیان قریبی دوستی کے تعلقات ہیں، اور میرا خیال ہے کہ اس بہت مشکل اور چیلنجنگ جغرافیائی سیاسی  ماحول میں آپ آنے والے مہینوں میں برطانیہ اور ترکیہ کے درمیان مزید مشترکہ کاموں کا مشاہدہ کریں  گے ۔"

 

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us