عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گراسی نے خبردار کیا ہے کہ گزشتہ نصف صدی سے بین الاقوامی سلامتی کی بنیاد بننے والا جوہری عدم پھیلاؤ کا نظام اب خطرے میں ہے۔
انہوں نے، اتوار کو امریکی حملوں کے بعد طلب کیے گئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ایران میں گزشتہ شب کی بمباری کے بعد ڈرامائی واقعات اور بھی سنگین ہو گئے ہیں جس سے جھڑپوں کے پھیلنے کا امکان بڑھ گیا ہے۔"
انہوں نے مزید کہا، "ہمارے پاس مذاکرات اور سفارت کاری کی طرف واپس آنے کا ایک موقع ہے۔ اگر یہ موقع ضائع ہو گیا تو تشدد اور تباہی ناقابل تصور حد تک پہنچ سکتی ہے، اور جوہری عدم پھیلاؤ کا عالمی نظام درہم برہم ہو سکتا ہے۔"
انہوں نے زور دیا، "ہمیں مذاکرات کی میز پر واپس آنا ہوگا اور IAEA کے معائنہ کاروں کو ایران کے جوہری مقامات کا معائنہ کرنے کی اجازت دینی ہو گی تاکہ ، خاص طور پر 400 کلوگرام جسے 60 فیصد تک افزودہ کیا گیا ہے، کی جانچ پڑتال کی جا سکے۔"
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو کہا تھا کہ امریکی افواج نے ایران کے فردو، نتنز اور اصفہان کے جوہری مقامات پر بمباری کی ہے۔