ترکیہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کر رہا ہے جس سے جنوبی ایشیا میں استحکام کو خطرات لاحق ہیں اور علاقائی سلامتی کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔
وزارت دفاع کے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ واضح ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی زبانی اور فوجی کشیدگی کے نتائج نہ صرف خطے کے عوام بلکہ پوری بین الاقوامی برادری کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔
ذرائع نے مزید کہا کہ اس لئے ہندوستان کے لئے ضروری ہے کہ وہ اشتعال انگیز اقدامات سے گریز کرتے ہوئے ذمہ داری کا مظاہرہ کرے اور بین الاقوامی قانون اور سفارت کاری کے فریم ورک کے اندر کام کرے۔
ذرائع نے اس بات پر زور دیا کہ ترکیہ اپنے برادر ملک پاکستان کی سلامتی کے جائز خدشات کو سمجھتا ہے اور توقع کرتا ہے کہ دونوں فریق پرامن حل تلاش کریں گے اور بین الاقوامی برادری اس عمل میں تعمیری کردار ادا کرے گی۔
وزارت کے ذرائع نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ترکیہ جنوبی ایشیا میں عدم استحکام پیدا کرنے والے کسی بھی اشتعال انگیز اقدام کے خلاف ثابت قدم رہے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انقرہ کی جانب سے پاکستان کو ہتھیاروں سے بھرے 6 طیارے بھیجنے کے دعوے غلط ہیں ،ترکیہ سے روانہ ہونے والا ایک کارگو طیارہ ایندھن بھرنے کے لیے پاکستان میں رک گیا۔ اس کے بعد ، یہ اپنے مقررہ سفر پر گامزن رہا۔ بااختیار افراد اور اداروں کے بیانات سے مبرا قیاس آرائیوں پر توجہ نہیں دینی چاہئے۔