سیاست
2 منٹ پڑھنے
بنگلہ دیش: مون سون بارشیں اور روہینگیا مہاجرین کی حالتِ زار
شدید مون سون بارشوں نے کاکس بازار میں روہنگیا مہاجرین کے 1,400 سے زائد گھروں کو نقصان پہنچایا ہے
بنگلہ دیش: مون سون بارشیں اور روہینگیا مہاجرین کی حالتِ زار
Monsoon preparedness usually starts before May, but partners could not take this measure because of the shortfall. / AA
3 جون 2025

بنگلہ دیش کے جنوب مشرقی ساحل پر واقع کاکس بازار میں شدید مون سون بارشوں نے روہنگیا مہاجرین کے  1,400 سے زائد گھروں کو نقصان پہنچایا ہے۔

صرف 2 دنوں میں، 33 پناہ گزین کیمپوں میں  لینڈ سلائیڈنگ کے 53 واقعات  کی اطلاع ملی ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین 'UNHCR' کے بروز سوموار جاری کردہ بیان کے  مطابق کیمپ کی دیوار گرنے سے ایک روہینگیا مہاجر ہلاک  ہو گیا    اور  آسمانی بجلی گرنے سے 11 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

UNHCR نے کہا ہے کہ شدید مون سون بارشوں نے ایک بار پھر روہنگیا پناہ گزینوں کی بنیادی ضروریات ِزندگی سے محرومی  کو اجاگر کر دیا ہے۔

بنگلہ دیش کے ضلع کاکس بازار میں 13 لاکھ سے زائد روہنگیا  مہاجرین پناہ لے ہوئے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر 2017 میں میانمار میں  فوجی کارروائی کے بعد جانیں بچا کر یہاں پہنچے تھے۔

UNHCR کی بنگلہ دیش کے لئے عبوری نمائندہ 'جولیٹ موری کیسون' نے کہا ہے کہ "عمودی پہاڑیاں، سیلابی ریلے  اور عارضی پناہ گاہیں اس قدر گنجان آباد علاقے میں خطرناک امتزاج بنا رہی ہیں۔ تیز ہوائیں، بانس اور ترپال سے بنی پناہ گاہوں کو مزید کمزور کر نے کا سبب بن رہی ہیں۔"

UNHCR نے کہا ہے کہ میانمار کے صوبہ رخائن  میں تشدد اور ظلم و ستم سے فرار ہونے والے ہزاروں نئے روہنگیا مہاجرین  نے پہلے سے ہی گنجان آباد جگہ کو مزید تنگ کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ مالی امکانات کی شدید  کمی بھی امدادی کارکنوں کی ،فوری ضروریات کو پورا کرنے اور ضروری حفاظتی اقدامات  کے مکمل  نفاذ  کی، صلاحیت کو خطرے میں ڈال رہی ہے ۔

بنگلہ دیش میں اقوام متحدہ کے رہائشی کوآرڈینیٹر 'گوین لیوس 'نے کاکس بازار کے کیمپوں سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "ان آفات کی تیاری  صرف ضروری  ہی نہیں زندگی بچانے والی اشد اہمیت کی حامل ہے۔"

عام طور پر مون سون کی تیاری مئی سے پہلے شروع ہوتی ہے، لیکن مالی امکانات کی  کمی کے باعث  اس سال یہ اقدامات نہیں کیے جا سکے۔

رواں سال روہینگیا مہاجرین  کے لئے اقوام متحدہ کے "مشترکہ مداخلت پلان  "نے مہاجرین اور میزبان معاشرے کی مدد کے لئے  934.5 ملین ڈالر کی درخواست کی  تھی لیکن مطلوبہ فنڈ کا صرف 20 فیصد ہی موصول ہوا ہے۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us