امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنے طویل عرصے سے وعدہ کردہ "گولڈن ڈوم" میزائل دفاعی پروگرام کے منصوبے کا انتخاب کیا ہے، جس پر اگلے تین سالوں میں 175 بلین ڈالر کی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
ٹرمپ نے گزشتہ روز کہا کہ گولڈن ڈوم ہماری موجودہ دفاعی صلاحیتوں کے ساتھ ضم ہوجائے گا اور میری مدت کے اختتام سے پہلے مکمل طور پر آپریشنل ہوجائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ نظام دنیا میں کہیں سے بھی لانچ کیے جانے والے میزائلوں کو روکنے کے قابل ہوگا یہاں تک کہ خلا سے بھی آنے والے میزائلوں کا راستہ روک سکے گا۔
اس منصوبے کا آغاز 25 ارب ڈالر کی ابتدائی سرمایہ کاری سے ہوگا جو ٹرمپ کے نئے اخراجات اور ٹیکسوں میں کٹوتی سے متعلق قانون سازی میں شامل ہے۔
اگرچہ درست تفصیلات محدود ہیں لیکن ٹرمپ نے کہا کہ یہ سسٹم زمین ، سمندر اور خلا میں جدید نسل کی ٹیکنالوجیز کو تعینات کرے گا ، جس میں خلا پر مبنی سینسر اور انٹرسیپٹرز شامل ہوں گے۔
انہوں نے خلائی فورس کے جنرل مائیکل گوٹلن کو اس کی ترقی کی نگرانی کے لئے مقرر کیا ہے۔
صدر نے کہا کہ کینیڈا نے اس پروگرام میں شامل ہونے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے، جسے انہوں نے " محدود توسیع" قرار دیا ہے لیکن اخراجات میں اشتراک کے مذاکرات سے مشروط ہے۔
انہوں نے اس کا حصہ بننے کے لئے کہا ہے. مجھے لگتا ہے کہ یہ بہت اچھا ہے. اگر وہ ایسا کرنے کی استطاعت رکھتے ہیں تو ہم ایسا کرنے کے متحمل ہو سکتے ہیں۔