تھائی لینڈ نے کمبوڈیا کے ساتھ 7 سرحدی اضلاع کی سرحدی چوکیوں کو طلبہ اور علاج کے محتاج مریضوں کے علاوہ ہر ایک کے لئے بند کر دیا ہے۔
اطلاع کے مطابق زمین کے موضوع پر بتدریج بڑھتے ہوئے تنازعے کی وجہ سے تھائی لینڈمسلح ا فواج کی طرف سے سرحدی آمد و رفت تقریباً تقریباً مکمل روکے جانے کے بعد منگل کے روز کمبوڈیا کے ساتھ سرحدی چوکیوں کو بند کر دیا گیاہے۔ اس فیصلے کے بعد درجنوں سیاح اور مزدور، جن میں سے کچھ بچوں والے کنبے بھی شامل ہیں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔
تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان ایک طویل عرصے سے جاری تنازعہ گزشتہ ماہ فوجی جھڑپوں میں تبدیل ہو گیا تھا، جس میں ایک کمبوڈین فوجی ہلاک ہو گیا تھا۔
سا کائیو صوبے میں بان کھلونگ لوئیک چیک پوائنٹ پر دھکم پیل شروع ہو گئی۔یہ وہ مرکزی گزرگاہ ہے جہاں سے لوگ زمینی راستے سے کمبوڈیا کے سیئم ریپ میں واقع انگکور واٹ کمپلیکس جاتے ہیں۔
زیادہ تر باقاعدگی سے بغرضِ تجارت تھائی لینڈ آنے والے 50 کمبوڈیئن چیک پوائنٹ پر پھنس گئے ہیں اور اپنے گھروں کو واپس نہیں جا پا رہے۔
38 سالہ کپڑوں کی دکاندار 'مالین پو' نے کہا ہے کہ "میں کل رات واپس جانا چاہتی تھی لیکن مجھے اپنی دکان پر ہی سونا پڑا کیونکہ پولیس نے مجھے سرحد پار کرنے کی اجازت نہیں دی۔"
انہوں نے مزید کہا ہے کہ "میں عام طور پر ہر روز سرحد پار کرتی ہوں کیونکہ میں تھائی لینڈ میں کام کرتی ہوں اور کمبوڈیا واپس جاتی ہوں۔"
انہوں نے کہا ہے کہ کسی نے چیک پوائنٹ بند ہونے کا سبب نہیں بتایا جس کی وجہ سے بہت سے لوگ کو مشکلات کا سامنا ہے۔
لوگوں کو تھائی لینڈ کی طرف واپس جاتے دیکھ کر سرحدی چوکی کو رکاوٹوں سے بند کر دیا گیا اور اسپیشل فورس کو متعین کر دیا گیا ہے۔
سا کیو میں مقیم 32 سالہ کمبوڈین بڑھئی 'چنتا وو' نے کہا ہےکہ وہ اپنی 73 سالہ ساس کے انتقال کی وجہ سے سرحد پار کرنے کی کوشش کر رہا تھا لیکن اسے گزرنے نہیں دیا گیا۔
سرحدی تنازعہ
واضح رہے کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان سرحد کے چند چھوٹے حصوں پر تنازعہ ہے، جو 20ویں صدی کے اوائل میں انڈوچائنا پر فرانسیسی قبضے کے دوران سرحد کے 800 کلومیٹر (500 میل) کے تعین سے شروع ہوا تھا۔
اس تنازعے کی وجہ سے 2008 سے اب تک اس علاقے میں کم از کم 28 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔حالیہ برسوں میں یہ مسئلہ ٹھنڈا پڑ گیا تھالیکن گذشتہ ماہ دوبارہ بھڑک اٹھا ہے۔
امن کے لیے مذاکرات تعطل کا شکار ہیں، اور کمبوڈیا نے تھائی لینڈ سے ایندھن اور تیل کی درآمدات کے ساتھ ساتھ تھائی پھلوں اور سبزیوں پر بھی پابندی لگا دی ہے۔
تھائی سرحدی پولیس نے کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ گزرگاہ کب دوبارہ کھلے گی ۔