جزیرے کے قومی سلامتی بیورو نے کہا ہے کہ چین تائیوان کے خلاف غلط معلومات پھیلانے کے لیے مصنوعی ذہانت (AI) کا استعمال کر رہا ہے تاکہ تائیوان کے عوام کو "تقسیم" کیا جا سکے۔
تائیوان نے جزیرے میں چینی خودمختاری کے دعووں کو قبول کرنے پر مجبور کیے جانے کے لیے چین پر حالیہ برسوں میں جزیرے کے خلاف فوجی مشقوں، تجارتی پابندیوں اور اثر و رسوخ کی مہم تیز کرنے کا الزام لگایا ہے ۔ تائیوان، چین کی حاکمیت تلے ہونے کے دعووں کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔
چین نے اس ماہ جمہوری حکومت کے حامل جزیرے کے قریب دو روزہ جنگی مشقوں اور لائیو فائر ڈرلز کا انعقاد کیا تھا، جس سے امریکہ اور اس کے کئی اتحادیوں کی تشویش میں اضافہ ہوا ہے۔
پارلیمنٹ کو دی گئی ایک رپورٹ میں – جس کا جائزہ رائٹرز نے لیا تھا – سیکیورٹی بیورو نے کہا کہ اس نے رواں سال اب تک، زیادہ تر فیس بک اور ٹک ٹاک سمیت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر نصف ملین سے زیادہ "متنازعہ پیغامات" کا تعین کیا ہے۔
بیجنگ نے حساس لمحات کو نشانہ بنایا ہے جیسے کہ صدر لائی چنگ تے کی گزشتہ ماہ چین کے بارے میں تقریر، یا چپ میکر TSMC کی جانب سے نئی امریکی سرمایہ کاری کا اعلان جس کو رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ "علمی جنگ" ہے، اور اس طرح کی کوششیں "ہمارے معاشرے میں انتشار پیدا کرنے کے لکے تقسیم پیدا کرنے کے لیے بنائی گئی ہیں۔"
رپورٹ میں کہا گیا کہ "جیسے جیسے AI ٹیکنالوجی کا اطلاق زیادہ وسیع اور پختہ ہوتا جا رہا ہے، یہ بھی پتہ چلا ہے کہ چینی کمیونسٹ پارٹی متنازعہ پیغامات کی تخلیق اور پھیلانے میں مدد کے لیے AI ٹولز کا استعمال کر رہی ہے۔"
چین کے تائیوان امور کے دفتر نے تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
گرے زون حکمت عملی
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین نے تائیوان کے خلاف اپنی "گرے زون" کی حکمت عملی کو بھی تیز کر دیا ہے، اس سال چینی ساحلی محافظوں کی دراندازی کے ساتھ ساتھ تائیوان کے پانیوں اور فضائی حدود میں ہوائی غباروں کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان اقدامات نے تائیوان کو جواب میں اپنی افواج بھیجنے پر مجبور کیا اور اس کے وسائل کو ختم کر دیا۔
لائی، جن کا کہنا ہے کہ صرف تائیوان کے لوگ ہی اپنے مستقبل کا فیصلہ کر سکتے ہیں، مارچ میں چین کو ایک "غیر ملکی دشمن قوت" قرار دیا۔
چین تائیوان کو اپنی سرزمین کا حصہ سمجھتا ہے، ضرورت پڑنے پر اسے طاقت کے ذریعے اپنے کنٹرول میں لائے جانے کا خیال رکھتا ہے۔