ایران کے وزیر خارجہ عباس اراغچی چین کا ایک روزہ دورہ کریں گے۔
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کے لیے اراغچی بدھ کو بیجنگ کا یہ دورہ ایسے وقت میں کر رہے ہیں جب ایران امریکہ کے ساتھ عمان کی ثالثی میں جاری براہ راست اور بالواسطہ جوہری مذاکرات کر رہا ہے۔ بیجنگ میں وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ دورہ وانگ کی دعوت پر ہو رہا ہے۔
تہران اور واشنگٹن کے درمیان مذاکرات کے دو دور ہو چکے ہیں، پہلا عمانی دارالحکومت مسقط میں اور دوسرا اطالوی دارالحکومت روم میں ہوا ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے کہا ہے کہ دونوں طرفین نے "بہت اچھی پیش رفت کی ہے" جبکہ اراغچی نے بات چیت کو "تعمیری اور اچھا" قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ تہران اور واشنگٹن مذاکرات کا تیسرا دور ہفتے کو عمان میں منعقد کریں گے۔
مسقط میں 13 اپریل کو شروع ہونے والے بالواسطہ جوہری مذاکرات میں ایران کے جوہری پروگرام پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، جس میں دونوں فریق ثالث کے طور پر عمان کے ذریعے بات چیت کر رہے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر 2015 میں اوباما انتظامیہ کے دور میں طے پانے والے جوہری معاہدے کی جگہ کوئی نیا معاہدہ نہیں ہوا تو ایران کے خلاف فوجی کارروائی کی جائے گی ۔