ترکیہ کے نائب وزیر خارجہ برہان الدین دوران نے افریقہ میں ترکیہ کے بڑھتے ہوئے سفارتی اور اقتصادی اثر و رسوخ پر زور دیا ہے۔ یہ بات انہوں نے چوتھے سالانہ انطالیہ ڈپلومیسی فورم کے دوران کہی، جو انطالیہ کے سیاحتی علاقے بیلیک میں نیسٹ کانگریس سینٹر میں منعقد ہوا۔
یہ فورم ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کی سرپرستی میں اور وزیر خارجہ حقان فیدان کی قیادت میں منعقد کیا گیا، جس میں 155 ممالک سے 6,000 سے زائد شرکاء نے شرکت کی۔ ان میں سربراہان مملکت، وزراء، سفارتکار، ماہرین تعلیم، غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندے اور میڈیا کے افراد شامل تھے۔
انادولو ایجنسی سے بات کرتے ہوئے، جو فورم کا عالمی مواصلاتی شراکت دار تھا، دوران نے فورم کی جامع نوعیت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا، "اس لحاظ سے، یہ ڈپلومیسی فورم جو ہم نے اپنے صدر ایردوان کی سرپرستی میں اور وزیر خارجہ حقان فیدان کی قیادت میں منعقد کیا، ایک خاص خصوصیت رکھتا ہے: اس نے دنیا کے مختلف پلیٹ فارمز اور فورمز پر کافی حد تک نظر انداز کیے جانے والوں کی آواز کو پوری دنیا تک پہنچایا۔"
تین روزہ ایونٹ کے دوران 230 سے زائد دو طرفہ ملاقاتیں ہوئیں، جن میں غزہ، یوکرین، امریکہ-چین-روس تعلقات، تجارتی جنگیں، اور یورپی سلامتی جیسے اہم عالمی مسائل پر بات چیت کی گئی۔
افریقہ کی مضبوط نمائندگی پر توجہ دیتے ہوئے، دوران نے 82 اعلیٰ سطحی افریقی عہدیداروں کی شرکت کا ذکر کیا۔
انہوں نے کہا، "82 اعلیٰ سطحی شرکاء کے ساتھ، افریقہ نے اس سال کے انطالیہ ڈپلومیسی فورم میں ایک بار پھر بہت اہم کردار ادا کیا۔"
دوران نے افریقہ کے ساتھ ترکی کے "ون-ون" ماڈل پر زور دیا، جو مساوی شراکت داری اور باہمی احترام پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہا، "ترکیہ افریقہ میں ایک قابل اعتماد کردار ادا کر رہا ہے۔ جب ہم پوچھتے ہیں کہ اس کی بنیادی وجہ کیا ہے؟ تو یہ ہے کہ ہم مساوی بنیادوں پر تعلقات قائم کرتے ہیں۔ ہمارا کوئی نوآبادیاتی ماضی نہیں ہے۔ اس لیے ہم ایسے اقدامات میں شامل ہیں جو افریقی ممالک کے لیے فائدہ مند ہیں، اور چونکہ وہ یہ دیکھتے ہیں، وہ ترکیہ پر اعتماد کرتے ہیں۔"
افریقہ کے ساتھ ترکیہ کا تجارتی حجم حالیہ برسوں میں دس گنا بڑھتے ہوئے 3.6 ارب ڈالر سے بڑھ کر 36 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ براعظم میں ترکیہ کی سرمایہ کاری 92 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔
دوران نے اس ترقی کا سہرا قومی اداروں کے وسیع نیٹ ورک کو دیا، جن میں ٹرکش ایئر لائنز، معارف فاؤنڈیشن، ترک تعاون اور ہم آہنگی ایجنسی، اور یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ شامل ہیں۔
اقتصادی تعاون کے علاوہ، دوران نے افریقہ میں سلامتی اور استحکام کے لیے ترکیہ کی شراکتوں کو اجاگر کیا، جن میں دفاعی صنعت کی شراکت داری اور دہشت گردی کے خلاف تعاون شامل ہے۔
انہوں نے ترکیہ کی جاری ثالثی کی کوششوں پر روشنی ڈالی، جن میں 2024 کا صومالیہ اور ایتھوپیا کے درمیان انقرہ اعلامیہ بھی شامل ہے ۔
فورم کے وسیع تر مقاصد پر غور کرتے ہوئے، دوران نے کہا: "یہ بہت اہم تھا کہ دنیا کے مسائل کو زیادہ مؤثر طریقے سے زیر بحث لانے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا جائے، اسے سب کے لیے کھولا جائے، اور لوگوں کو اکٹھا ہونے اور سفارتکاری کو اپنانے کا موقع دیا جائے"
انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک فورم کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، "مجھے یقین ہے کہ تمام پیغامات جو شرکاء نے پہنچائے،انہیں مناسب طور پر وصول کیا گیا ہو گا۔"