بھارت نے جمعرات کو جاری کردہ بیان میں کہا ہےکہ "اگر پاکستان نے کوئی بھی فوجی کارروائی کی تو اس کا 'بہت، بہت سخت جواب' دیا جائے گا"۔
بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے اپنے ایرانی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا ہے کہ "ہمارا جواب ہدف پر مبنی اور نپا تلا تھا۔ ہمارا مقصد صورتحال کو بڑھانا نہیں ہے لیکن اگر ہم پر فوجی حملے کیے گئے تو اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ اس کا بہت سخت جواب دیا جائے گا۔"
جے شنکر کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب نئی دہلی نے پاکستانی شہروں پر حملہ کرنے کے لیے ڈرونوں کا استعمال کیا ہے۔ پاکستانی فوج نے کہا ہےکہ اس نے بھارت کے اسرائیل ساختہ کم از کم 25 ڈرون مار گرائے ہیں ۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی بدھ کی صبح بھارت کی جانب سے مہلک میزائل حملوں کے بعد جوابی کارروائی کا عزم ظاہر کیا ہے۔ جس کے بعد کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر کئی دنوں سے جاری فائرنگ آرٹلری گولہ باری میں تبدیل ہو گئی ہے۔
بدھ کے حملوں کے بعد دونوں جانب سے کم از کم 45 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ملی ہے، جن میں بچے بھی شامل ہیں۔
جے شنکر نے ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی سے ملاقات کی، جو پاکستان کے دورے کے چند دن بعد نئی دہلی پہنچے ہیں، کیونکہ تہران جوہری ہتھیاروں سے لیس ہمسایہ ممالک کے درمیان ثالثی کی کوشش کر رہا ہے۔
عراقچی نے بھارت پہنچنے پر اپنے بیان میں کہا ہےکہ "یہ فطری بات ہے کہ ہم بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنا چاہتے ہیں۔"
انہوں نے کہا ہے کہ "ہم امید کرتے ہیں کہ دونوں فریق خطے میں کشیدگی کو بڑھنے سے روکنے کے لیے تحمل کا مظاہرہ کریں گے۔"