غّزہ جنگ
3 منٹ پڑھنے
امریکی طیارہ بردار جہاز پر حوثی حملہ، متعدد راکٹوں، ڈرونوں اور کروز میزائلوں کا استعمال
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حوثیوں کو متنبہ کیا ہے کہ اگر بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملے جاری رہے تو سخت بدلہ لیا جائے گا۔
امریکی طیارہ بردار جہاز پر حوثی حملہ، متعدد راکٹوں، ڈرونوں اور کروز میزائلوں کا استعمال
U.S. President Donald Trump launches military strikes against Yemen's Iran-aligned Houthis / Reuters
18 مارچ 2025

یمن کے حوثی گروپ نے، یمن میں نئے امریکی فضائی حملے شروع ہونے کے بعد، شمالی بحیرہ احمر میں  امریکی طیارہ بردار جہاز کو 24 گھنٹوں کے اندر دوسری بار متعدد راکٹوں اور ڈرونوں سے نشانہ بنایا ہے ۔

حوثی افواج کے ترجمان یحییٰ سریع نے بروز سوموار ایک ٹیلیویژن چینل کے لئے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "ہمارے ملک کے خلاف جاری امریکی جارحیت کے جواب میں، یمن کی حوثی مسلح افواج  نے شمالی بحیرہ احمر میں امریکی طیارہ بردار جہاز یو ایس ایس ہیری ٹرومین کو 24 گھنٹوں کے اندر دوسری بار نشانہ بنایا ہے"۔

انہوں نے حملے کو "چند گھنٹوں تک جاری رہنے والا تصادم" قرار دیا  اورکہا ہے کہ یہ حملہ متعدد ڈرونوں، بیلسٹک اور کروز میزائلوں کے ساتھ کیا گیاہے۔

سریع نے مزید کہا ہے کہ حوثی افواج نے دشمن کے جنگی طیاروں کے حملے کو بھی پسپا کر دیا اور انہیں پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا ہے۔

حوثی ترجمان نے خبردار کیا ہے کہ یمن کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت کا جواب مزید شدت سے دیا جائے گا۔

دوسری جانب، حوثیوں کے زیرانتظام المسیرہ ٹی وی نے مغربی یمن کے علاقوں حدیدہ اور الجوف میں چھ امریکی فضائی حملوں کی اطلاع دی ہے۔

نشریاتی ادارے کے مطابق، دو فضائی حملے حدیدہ کے ضلع 'زبید 'میں ایک کپاس کی فیکٹری پر کیے گئے، جبکہ چار حملے الجوف صوبے کے ضلع 'الحزم' میں ایک سرکاری عمارت  پر کیے گئےہیں۔

تاحال جانی نقصان کے بارے میں کوئی معلومات دستیاب نہیں ہیں۔

امریکہ کی جانب سے بھی حوثی بیان پر ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

'جہنم کے دروازے کھول دیئےجائیں گے'

حوثی  زیرانتظام وزارت ِصحت کے مطابق، ہفتے کے روز یمن پر امریکی۔برطانوی فضائی حملوں میں کم از کم 53 افراد ہلاک اور 98 زخمی ہوگئے ہیں۔

یہ حملے اس وقت ہوئے جب امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ اگر ایرانی حمایت یافتہ گروپ نے بحیرہ احمر کے بحری جہازوں پر حملے جاری رکھے تو "جہنم کے دروازے کھول دیئے جائیں گے"۔

واضح رہے کہ حوثیوں نے 7 مارچ کو اسرائیل کو خبردار کیا تھا کہ وہ محصور غزہ کی پٹی میں انسانی امداد داخل ہونے دے، ورنہ اسرائیل سے منسلک بحری جہازوں پر دوبارہ حملے کیے جائیں گے۔

حوثی گروپ  2023 کے اواخر سے بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب، باب المندب اور خلیج عدن میں اسرائیل سے منسلک جہازوں پر میزائل اور ڈرون حملے کر رہا ہے جس سے عالمی تجارت متاثر ہو رہی ہے۔ گروپ کا  کہنا ہے کہ یہ حملے غزہ کے ساتھ اظہارِ یکجہتی  کے لئے کیے جا رہے ہیں۔

جنوری میں اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کا اعلان ہونے کے بعد حوثیوں نے حملے روک دیئے تھے۔

تاہم، گروپ نے 2 مارچ کو دھمکی دی تھی کہ اگر اسرائیل نے غزہ میں امداد کی فراہمی کو مکمل طور پر روک دیا تو حملے دوبارہ شروع کر دیئے جائیں گے۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us