امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ تنازعے کو "افسوسناک" قرار دیا اور امید ظاہر کی ہے کہ جوہری ہتھیاروں سے لیس دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان کشیدگی "بہت جلد" ختم ہو جائے گی۔
منگل کے روز وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات چیت میں ٹرمپ نے کہا ہے کہ "یہ افسوسناک ہے۔ میں نے ابھی، اوول آفس میں داخل ہونے کے وقت، اس کے بارے میں سنا ہے"۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ "میرے خیال میں ، ماضی کے کچھ واقعات کی بنیاد پر، لوگ جانتے تھے کہ کچھ ہونے والا ہے ۔ وہ ایک طویل عرصے سے لڑ رہے ہیں۔ آپ جانتے ہیں کہ وہ کئی دہائیوں بلکہ صدیوں سے لڑ رہے ہیں"۔
ٹرمپ نے کہا ہے کہ "میں امید کرتا ہوں کہ یہ بہت جلد ختم ہو جائےگا"۔
پاکستان پر بھارتی میزائل حملوں پر اقوام متحدہ کی تشویش
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے کہا ہے کہ " چند گھنٹے قبل بھارت نے پاکستانی علاقے میں نو مقامات کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا ہے اور انتونیو گوتریس بھارتی فوجی حملوں پر 'بہت فکر مند' ہیں" ۔
ترجمان اسٹیفن دوجارک نے کہا ہے کہ "سیکریٹری جنرل ،لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد کے پار بھارتی فوجی کارروائیوں پر، بہت فکر مند ہیں اور دونوں ممالک سے زیادہ سے زیادہ فوجی تحمل کا مطالبہ کرتے ہیں۔ دنیا ، بھارت اور پاکستان کے درمیان فوجی تصادم کی متحمل نہیں ہو سکتی"۔
ترک سفارتی ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ خاقان فیدان اور ان کے پاکستانی ہم منصب اسحاق ڈار نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ پیش رفت پر ٹیلی فونک ملاقات کی ہے۔
وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس سے چند منٹ قبل، بھارتی فوج نے "آپریشن سندور" کے نام سے، حملے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ حملوں کا ہدف پاکستان اور آزاد کشمیر کے مقامات تھے۔
پاکستانی حکام کے مطابق، بھارت نے جنوبی پنجاب کے صوبے اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے کئی حصوں پر میزائل داغے ہیں جس کے نتیجے میں ایک بچے سمیت تین شہری جاں بحق ہو گئے ہیں۔
"جنگی جُرم"
پاکستانی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بدھ کی صبح جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ"کچھ دیر پہلے، بزدل دشمن بھارت نے بہاولپور کے علاقے 'مشرقی احمد '، کوٹلی اور مظفرآباد میں سبحان اللہ مسجد پر تین مقامات پر فضائی حملے کیے"۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے سوشل میڈیا ایکس پر جاری کردہ بیان میں اس حملے کو "جنگی جُرم" قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ"پاکستان کو ،بھارت کی مسلط کردہ اس جنگی کارروائی کا بھرپور جواب دینے کا، پورا حق حاصل ہے اور بھرپور جواب دیا جا رہا ہے"۔