سیاست
3 منٹ پڑھنے
بھارت نے سینکڑوں کسانوں کو گرفتار کر لیا اور احتجاجی کیمپوں کو تباہ کر دیا
پنجاب پولیس نے بہتر فصل کی قیمتوں کی مطالبے کے ساتھ ایک سال سے جاری احتجاج کے بعد کسانوں کو علاقے سے بے دخل کر دیا، بُلڈوزروں کے ذریعے ان کے کیمپ توڑ ڈالے اور سینکڑوں افراد کو گرفتار کر لیا
بھارت نے سینکڑوں کسانوں کو گرفتار کر لیا اور احتجاجی کیمپوں کو تباہ کر دیا
تمام ہند کسان سبھا (AIKS) کے حمایت کنندگان، بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی (مارکسوادی) کی کسان سامنے، 2 دسمبر 2024 کو نویدا میں احتجاجی مارچ کے دوران نعرے لگاتے ہیں، کم سے کم معاونتی قیمتوں (MSP) اور دیگر فوائد کا مطالبہ کرتے ہیں۔ / AFP
20 مارچ 2025

بھارت کی شمالی ریاست پنجاب میں پولیس نے سینکڑوں کسانوں کو حراست میں لے لیا اور سرحدی علاقے میں ان کے عارضی کیمپوں کو بلڈوزروں کے ذریعے مسمار کر دیا ہے، جہاں وہ ایک سال سے زیادہ عرصے سے بہتر فصلوں کی قیمتوں کے مطالبے کے لیے احتجاج کر رہے تھے۔

کسان گزشتہ فروری سے ہریانہ کی سرحد پر ڈیرہ ڈالے ہوئے تھے، جب سکیورٹی فورسز نے انہیں دارالحکومت نئی دہلی کی طرف مارچ کرنے سے روک دیا تھا تاکہ فصلوں کے لیے قانونی طور پر ریاستی حمایت کی ضمانتوں کا مطالبہ کیا جا سکے۔

سینئر پولیس افسر نانک سنگھ نے بدھ کی رات کی گئی  کارروائی کے بارے میں اے این آئی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ"ہمیں کسی قسم کی طاقت کا استعمال کرنے کی ضرورت نہیں پڑی کیونکہ کوئی مزاحمت نہیں ہوئی۔" انہوں نے مزید کہا ہے کہ"کسانوں نے اچھا تعاون کیا اور وہ خود بسوں میں بیٹھ گئے۔"

ٹیلی ویژن کی تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ پولیس بلڈوزروں کا استعمال کرتے ہوئے خیمے اور اسٹیج مسمار کر رہی ہے، جبکہ کسانوں کو ان کے ذاتی سامان کے ساتھ گاڑیوں تک پہنچا رہی ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق، حراست میں لیے گئے سیکڑوں افراد میں کسان رہنما سروان سنگھ پندھیر اور جگجیت سنگھ دلیوال بھی شامل تھے۔ جگجیت سنگھ دلیوال کو ایمبولینس میں لے جایا گیا کیونکہ وہ کئی مہینوں سے غیر معینہ مدت کی احتجاجی بھوک ہڑتال پر تھے۔

بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے ایکس سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "ایک طرف حکومت کسان تنظیموں کے ساتھ مذاکرات کر رہی ہے اور دوسری طرف انہیں گرفتار کر رہی ہے"۔

’گرفتاریاں مذاکرات میں خلل ڈالتی ہیں‘

بے دخلی کی اجازت دینے والی، پنجاب کی حکمران جماعت، عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے کہا ہےکہ وہ کسانوں کے مطالبات کی حمایت کرتی ہے، لیکن ان سے درخواست کی کہ وہ اپنے مسائل وفاقی حکومت کے ساتھ اٹھائیں۔

پارٹی کے نائب صدر ترونپریت سنگھ سوند نے کہا ہے کہ "آئیے مل کر پنجاب کے مفادات کا تحفظ کریں"۔

 انہوں نے مزید کہا  ہےکہ اہم سڑکوں کی بندش نے ریاست کی معیشت کو نقصان پہنچایا ہے۔ "ہائی ویز بند کرنا مسئلے کا حل نہیں ہے۔"

وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کو 2021 میں کسانوں کے ایک سالہ طویل احتجاج کے بعد کچھ زرعی قوانین کو منسوخ کرنے پر مجبور ہونا پڑا تھا۔ ان دنوں کسان کئی مہینوں تک دہلی کے باہر ڈیرہ ڈالے رہے تھے۔

مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے پنجاب کے نائب صدر فتح جنگ سنگھ باجوا نے کہا  ہے کہ بدھ کو وفاقی حکومت کے عہدیداروں نے کسان رہنماؤں سے ملاقات کی ہے۔

انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں مزید کہا ہے کہ "یہ واضح ہے کہ یہ گرفتاری کسانوں اور بی جے پی قیادت کے درمیان جاری مذاکرات میں خلل ڈالنے کی ایک دانستہ کوشش ہے"۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us