سیاست
3 منٹ پڑھنے
اسرائیل اور ایران ایک دوسرے پر مسلسل حملے
اسرائیل نے نطنز اور فضائی دفاعی مراکز سمیت ایران کے کلیدی جوہری و فوجی مقامات کو نشانہ بنایا اور ایران نے تل آویو، یروشلم اور اسرائیل کے مرکزی فوجی کمان پر میزائل حملے کیے ہیں۔
اسرائیل اور ایران ایک دوسرے پر مسلسل حملے
In response to Israeli strikes, Tehran launched multiple waves of missile attacks on Israel, under the name “Operation True Promise III”. / AP
9 گھنٹے قبل

اسرائیل۔ایران

اسرائیل نے، جوہری افزودگی کو وجہ دِکھا کر،  ایران کے جوہری اور فوجی مقامات پر بھاری فضائی حملے شروع  کردیئے ہیں ۔

اسرائیلی حملوں کے جواب میں، تہران نے "سچّا وعدہ آپریشن ۔3"  کے ذیل میں  اسرائیل پر متعدد میزائل حملے کیے ہیں۔

یہ حملے دونوں ازلی حریفوں کے درمیان سب سے بڑے براہ راست فوجی تصادم کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اسرائیلی ذرائع کے مطابق، ایران میں 200 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا گیا، جن میں جوہری تنصیبات، فضائی دفاعی نظام اور میزائل اڈّے شامل ہیں۔

یہ حملے F-35 لڑاکا طیاروں، ڈرونوں اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کے ذریعے کیے گئے اور  حملوں میں  اصفہان، فردو، اراک، تہران اور مغربی ایران میں کئی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

وہ مقامات اور فوجی تنصیبات جنہیں اسرائیل نے نشانہ بنایا ہے مندرجہ ذیل ہیں:

نطنز جوہری تنصیب – صوبہ اصفہان

 ایران کی سب سے مضبوط افزودگی تنصیبات میں سے ایک 'نطنز ' پر حملے میں تنصیب  کے زمینی پائلٹ فیول افزودگی پلانٹ اور ارد گرد کے معاون ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے۔

سیٹلائٹ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ زیر زمین یورینیم ہالز زیادہ تر محفوظ رہے، لیکن اہم آپریشنل عمارتیں غیر فعال ہو گئی  ہیں۔

بین الاقوامی ایٹمی انرجی ایجنسی 'آئی اے ای اے' نے تصدیق کی  ہےکہ افزودگی پلانٹ کو نشانہ بنایا گیا ہے اور ایرانی حکام نےتنصیب  پر تابکاری کی سطح میں کسی بھی قسم کی اضافے کی اطلاع نہیں دی۔

فردو جوہری تنصیب – قم

ایران کی نیم سرکاری فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، فردو جوہری تنصیب کو اسرائیلی حملوں کے دوران نشانہ بنایا گیا ہے۔

یہ تنصیب تہران سے تقریباً 100 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے اور سینٹری فیوج  تنصیبات کی میزبانی کرتی ہے۔

اصفہان نیوکلیئر ٹیکنالوجی سینٹر

اصفہان میں واقع یہ تنصیب، جو تہران سے تقریباً 345 کلومیٹر جنوب مشرق میں ہے، ہزاروں جوہری سائنسدانوں کو ملازمت فراہم کرتی ہے۔

یہ سائٹ یورینیم دھات کی پیداوار اور ایندھن کی ری پروسیسنگ کے لیے استعمال ہوتی ہے اور  حملوں میں اسے شدید نقصان پہنچا ہے۔

اراک ہیوی واٹر ری ایکٹر

تہران سے 250 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع 'اراک ہیوی واٹر ری ایکٹر' بھی  اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنا۔

ایرانی حکام نے تصدیق کی کہ اس تنصیب کی "ساخت" کونقصان پہنچا ہے۔

تہران جنرل آرمڈ فورسز ہیڈکوارٹر

 اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) کا مرکزی کمانڈ مرکز، جو تہران میں واقع ہے، اسرائیلی حملوں کے دوران نشانہ بنایا گیا ہے۔

پرچین ملٹری کمپلیکس

تہران سے تقریباً 30 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع پرچین ملٹری کمپلیکس کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

کرمانشاہ میزائل بیس

 کرمانشاہ کے قریب ایک زیر زمین میزائل ڈپو کو بھی نشانہ بنایا گیا، جہاں سے دھوئیں کے گہرے بادل اٹھتے دیکھے گئے ہیں۔

جوابی حملوں میں ایران نے اسرائیل کے جن مقامات کو  نشانہ بنایا ہے مندرجہ ذیل ہیں:

کریا کمپلیکس – تل ابیب

 ایرانی میزائلوں نے تل ابیب میں اسرائیلی فوج کے مرکزی ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا ہے۔

نیواتیم اور اوودا ایئربیسیں

 ایرانی حملوں میں نیواتیم اور اوودا ایئربیسوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

رہائشی عمارتیں – رمت گان، ریشون لیزیون، اور تل ابیب

 ایرانی بیلسٹک میزائلوں نے رمت گان، ریشون لیزیون، اور تل ابیب میں رہائشی عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us