امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ یوکرین اور روس اس ہفتے جنگ ختم کرنے کے لیے ایک معاہدہ کریں گے۔
ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ "توقع ہے کہ روس اور یوکرین اس ہفتے ایک معاہدہ کریں گے۔"
انہوں نے مزید کہا، "پھر دونوں ممالک امریکہ کے ساتھ تجارتی لین دین کریں گےاور بہت دولت کمائیں گے!"
ٹرمپ کے یہ بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے شہری انفراسٹرکچر پر حملوں میں 30 دن کی جنگ بندی کی تجویز پیش کی ہے ۔
زیلنسکی نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ "یوکرین تجویز کرتا ہے کہ شہری انفراسٹرکچر پر طویل فاصلے کے ڈرونز اور میزائلوں کے حملے کم از کم 30 دن کے لیے بند کیے جائیں، اور اس مدت کو بڑھانے کا امکان بھی موجود ہو۔"
انہوں نے کہا کہ اگر روس اس تجویز کو مسترد کرتا ہے تو یہ اس بات کا ثبوت ہوگا کہ وہ جنگ کو طول دینا چاہتا ہے۔
کریملن نے پہلے کہا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ایسٹر جنگ بندی کی توسیع کا حکم نہیں دیا۔
آزمائش کی گھڑی
ہفتے کے روز، پوتن نے یوکرین میں جاری جنگ میں 30 گھنٹے کی یکطرفہ جنگ بندی کا اعلان کیا، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ اس کی کامیابی یا ناکامی کیف کی امن کے لیے تیار ہونے کی عکاسی کرے گی۔
جواب میں، زیلنسکی نے کہا کہ ان کا ملک روس کے اس اقدام کے مطابق حرکت کرے گا، اور مزید کہا کہ کیف جنگ بندی کی مدت کو بڑھانے کی پیشکش کرتا ہے "اگر مکمل جنگ بندی حقیقی معنوں میں ہونی ہے۔"
تاہم، انہوں نے بعد میں دعویٰ کیا کہ روس کے سرحدی علاقوں کورسک اور بیلگوروڈ میں لڑائی جاری رہی۔
امریکہ، جنوری میں ٹرمپ کی صدارت کے آغاز سے، جنگ کے خاتمے کے لیے سفارتی کوششوں میں سرگرم رہا ہے، اور یوکرین اور روس دونوں کے ساتھ مذاکرات میں مصروف ہے۔