ثقافت
3 منٹ پڑھنے
عازمین حج منی میں،شیطان کی سنگساری
مکہ مکرمہ کے مضافات میں واقع وادی منیٰ میں 16 لاکھ سے زائد مسلمانوں نے تین کنکریٹ دیواروں پر سات سات پتھر پھینکے جو شیطان کی علامت ہیں
عازمین حج منی میں،شیطان کی سنگساری
/ AA
14 گھنٹے قبل

مکہ مکرمہ کے مضافات میں واقع وادی منیٰ میں 16 لاکھ سے زائد مسلمانوں نے تین کنکریٹ دیواروں پر سات سات پتھر پھینکے جو شیطان کی علامت ہیں۔

عازمین حج کی بڑی تعداد صبح سویرے ہی اپنے کیمپوں اور رہائش گاہوں سے نکل کر منیٰ کے وسیع و عریض خیمہ شہر میں سایہ اور ٹھنڈے درجہ حرارت کا فائدہ اٹھا تے ہوئے نکل چکی تھی۔

یہ رسم ابراہیم کی جانب سے شیطان کو تین مقامات پر سنگسار کرنے کی یاد دلاتی ہے جہاں کہا جاتا ہے کہ شیطان نے اسے اپنے بیٹے کو قربان کرنے کے خدا کے حکم کی تعمیل کرنے سے روکنے کی کوشش کی تھی۔

منی میں ہمارا تجربہ آسان اور سادہ تھا۔ مصر سے تعلق رکھنے والے 34 سالہ وائل احمد عبدالقادر نے صبح سویرے یہ رسم ادا کرنے کے بعد بتایا کہ ہم اندر داخل ہوئے اور پانچ منٹ کے اندر ہم نے 'جمرات' میں شیطان کو سنگسار کرنے کا کام مکمل کر لیا۔

گنی سے تعلق رکھنے والی ایک حاجی ہوواکیتا نے کہا کہ مکہ میں عید منانے کے امکانات نے انہیں خوشی سے بھر دیا۔

 انہوں نے کہا کہ''جب میں نے پتھر پھینکے تو مجھے سکون محسوس ہوا۔ مجھے واقعی فخر تھا.

اس سے ایک روز قبل حجاج کرام مکہ مکرمہ کے قریب 70 میٹر (230 فٹ) اونچی چٹانی چوٹی پر کوہ عرفات پر جمع ہوئے اور قرآنی آیات کی تلاوت کی۔

شدید گرمی کے باوجود بہت سے لوگ پہاڑ پر چڑھ گئے، حالانکہ صبح 10 بجے سے شام 4 بجے کے درمیان زائرین کو اندر رہنے کی سرکاری وارننگ کے بعد دوپہر تک تعداد کم ہو گئی تھی۔

رواں سال حج کے موقع پر حکام نے غیر قانونی عازمین حج کے خلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن کے ساتھ ساتھ گرمی کو کم کرنے کی متعدد کوششوں پر عمل درآمد کیا جس کے نتیجے میں مکہ مکرمہ اور آس پاس کے مقدس مقامات پر ہجوم میں نمایاں کمی آئی اور سیکیورٹی کی بھاری نفری موجود تھی۔

ان اقدامات کا مقصد گزشتہ سال حج کے مہلک واقعات کو دوبارہ ہونے سے روکنا تھا جس میں 1301 افراد 51.8 ڈگری سینٹی گریڈ (125 ڈگری فارن ہائیٹ) تک پہنچنے والے درجہ حرارت میں ہلاک ہوئے تھے۔

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں اکثریت ان زائرین کی تھی جو غیر قانونی طور پر مکہ مکرمہ میں داخل ہوئے تھے اور انہیں رہائش اور دیگر خدمات تک رسائی حاصل نہیں تھی جس کا مقصد حاجیوں کو محفوظ اور ریگستانی گرمی سے محفوظ رکھنا تھا۔

 2020-2022 تک کووڈ پابندیوں کے سالوں کو چھوڑ کر اس حج سیزن میں تین دہائیوں سے زیادہ عرصے میں حجاج کرام کی سب سے کم تعداد ریکارڈ کی گئی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال 18 لاکھ مسلمانوں نے حج میں شرکت کی تھی۔

 حج پرمٹ کوٹے کی بنیاد پر ممالک کو مختص کیے جاتے ہیں اور لاٹری سسٹم کے ذریعے افراد میں تقسیم کیے جاتے ہیں۔

سعودی عرب حج سے سالانہ اربوں ڈالر کماتا ہے اور سال کے دیگر اوقات میں عمرہ کے نام سے جانا جانے والا کم ترین حج۔

یہ حج سعودی بادشاہ کے لیے بھی وقار کا باعث ہیں جو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کی دو مقدس مساجد کے نگہبان کے طور پر جانے جاتے ہیں۔

حج کا اختتام عید الاضحی ٰ کے آغاز کے ساتھ ہوتا ہے ، جو ایک سالانہ تہوار کی چھٹی ہے جس میں عام طور پر بکری ، بھیڑ ، گائے ، بیل یا اونٹ کو ذبح کیا جاتا ہے۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us