جنوب مغربی ترکیہ میں قدیم شہر لاودیکیہ میں کھدائی کے دوران 2,000 سال پرانی اسمبلی کی عمارت دریافت ہوئی ہے، جسے قدیم شہر کے انتظامی مرکز کے طور پر تصور کیا جا رہا ہے۔ یہ شہر یونیسکو کی عالمی ورثہ کی عارضی فہرست کا حصہ ہے۔
یہ دریافت 2025 کے کھدائی کے موسم کے دوران ہوئی، جو کہ اس شہر میں 22 سالہ آثار قدیمہ اور بحالی کی کوششوں میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ یہ شہر، جو اب جدید صوبہ دنیزلی میں واقع ہے، 5500 قبل مسیح تک کی تاریخ رکھتا ہے۔
لاودیکیہ میں پہلے کی گئی دریافتوں میں خوبصورت فریسکو سے مزین ٹراورٹین بلاکس، مشہور رومی شہنشاہ ٹراجان کا تین میٹر بلند (تقریباً 10 فٹ) مجسمہ، ٹرائیان فاؤنٹین، ایک پادری کے سر کا مجسمہ، اور ہومر کی 'دی اوڈیسی' میں مذکور خوفناک عفریت سکائلا کے مجسمے شامل ہیں۔
اس سال کی کھدائی کا مرکز قدیم اسمبلی عمارت تھی، جسے ماہرین آثار قدیمہ اب شہر کے سیاسی اور عدالتی مرکز کے طور پر تصور کرتے ہیں۔ کھدائی کے دوران ایک منفرد اسمبلی عمارت دریافت ہوئی، جس کی بیرونی دیواریں پانچ کونوں والی اور اندرونی منصوبہ بندی چھ کونوں والی تھی، جو قدیم اناطولیہ میں پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔
یہ عمارت پہلی صدی قبل مسیح سے تعلق رکھتی ہے اور اس میں 600 سے 800 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش تھی۔ یہ ساتویں صدی عیسوی تک استعمال میں رہی۔ نشستوں پر کندہ ناموں سے بوڑھوں، نوجوانوں اور شہریوں کی شناخت کی گئی۔
ایک بیٹھا ہوا مجسمہ، جو ممکنہ طور پر ایک چیف جج کا تھا، بعد میں شامل کیے گئے سر کے ساتھ ملا، جو وقت کے ساتھ قیادت میں تبدیلیوں کی نشاندہی کرتا ہے۔
یہ مقام ایک سیاسی آگورا، آرکائیو ہالز، ایک بڑا حمام کمپلیکس، اور خطے کے سب سے بڑے اسٹیڈیم سے گھرا ہوا ہے، جو لاودیکیہ کے رومی انتظامی اور عدالتی مرکز کے طور پر اہم کردار کی تصدیق کرتا ہے۔