اٹلی کی اپوزیشن جماعت 5-اسٹار موومنٹ کے رہنما نے جمعرات کے روز اسرائیل کے غزہ پر حملوں کے خلاف مکمل ہتھیاروں کی پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جوزیپے کونٹے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا ہے، "24 گھنٹوں میں 100 سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں اور دو ہفتوں میں 300 سے زیادہ بچے قتل ہو چکے ہیں،" اور یاد دہانی کرائی اسرائیلی حملے مسلسل صحت کی تنصیبات اور گھروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اٹلی اور یورپ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی حکومت کی جانب سے کی جانے والی بربریت کے سامنے چپ بیٹھا ہے۔
کونٹے نے یورپی پارلیمنٹ کے مؤقف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف تشویش کا اظہار کرتی ہے، جو کہ "کسی بھی طرح معقول نہیں۔"
60 سالہ سیاستدان، جو 2018 سے 2021 تک وزیر اعظم رہ چکے ہیں، نے کہا، "اسرائیل پر مکمل ہتھیاروں کی پابندی عائد کی جانی چاہیے اور حکومتی عہدیداروں اور ان کے حامیوں پر سخت اقتصادی اور سفارتی پابندیاں عائد کی جانی چاہئیں۔"
ادھر شمالی اٹلی کے شہر میلان میں سینکڑوں افراد نے غزہ میں فلسطینی صحافیوں کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اکتوبر 2023 سے اسرائیل کے حملوں میں غزہ میں 50,500 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
بین الاقوامی فوجداری عدالت نے گزشتہ نومبر میں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات میں وارنٹ جاری کیے تھے۔
اسرائیل کو بین الاقوامی عدالت انصاف میں غزہ پر جنگ کے لیے نسل کشی کے مقدمے کا بھی سامنا ہے۔