امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ "ہم نے ملک سے باہر بننے والی تمام فلموں پر نئے محصولات عائد کر دیئے ہیں۔ امریکی فلم سازوں اور امریکی اسٹوڈیوکے بیرون ملک کام کرنے کے رجحان کے باعث ہالی ووڈ "تباہ" ہو رہا ہے۔
یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وائٹ ہاؤس کو ،دنیا بھر کے متعدد ممالک پر وسیع پیمانے کے محصولات کا سبب بننے والی، جارحانہ تجارتی پالیسیوں کی وجہ سے تنقید کا سامنا ہے۔
اتوار کو ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم سے جاری کردہ بیان میں ٹرمپ نے کہا ہے کہ "میں محکمہ تجارت اور امریکی تجارتی نمائندے کو اختیار دے رہا ہوں کہ وہ فوری طور پر، بیرونی ممالک میں فلمائے جانے کے بعد امریکہ میں آنے والی ،تمام فلموں پر 100 فیصد محصول عائد کرنے کے لئے کاروائیاں شروع کریں "۔
ٹرمپ کی یہ پوسٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے کہ جب ، امریکی صدر کی سخت تجارتی پالیسیوں کے سب سے زیادہ شکار اور کئی تجارتی اشیاء پر 145 فیصد محصولات کا سامنا کرنے والے ملک، 'چین' نے گذشتہ ماہ جاری کردہ بیان میں ، درآمد کی جانے والی امریکی فلموں کی تعداد کم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
’ تیز رفتار موت‘
ٹرمپ نے اتوار کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "امریکہ میں فلمی صنعت ایک بہت تیز رفتار موت مر رہی ہے۔ دوسرے ممالک ہمارے اسٹوڈیو اور فلم سازوں کو امریکہ سے دور لے جانے کے لیے ہر قسم کی مراعات دے رہے ہیں"۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ "ہالی ووڈ اور امریکہ کے کئی دیگر علاقے تباہ ہو رہے ہیں اور یہ چیز قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن رہی ہے"۔
فلمی صنعت پر محصولات کا اطلاق کیسے ہو گا اور صنعت پر ان محصولات کے کیا اثرات ہوں گے اس بارے میں فوری طور پر کوئی وضاحت نہیں دی گئی۔
ٹرمپ کی پوسٹ میں ، اسکرین پروڈکشن کے ایک نسبتاً زیادہ مقبول اور منافع بخش شعبے یعنی ، ٹیلی ویژن ڈراموں کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔
چین
ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ امریکہ ، بشمول چین، کئی ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدوں پر بات چیت کر رہا ہے، اور چین کے ساتھ ان کی اولین ترجیح ایک منصفانہ تجارتی معاہدے تک پہنچنا ہے۔
ٹرمپ نے ایئر فورس ون میں صحافیوں سے بات چیت میں کہا ہے کہ ان کا اس ہفتے چین کے صدر شی جن پنگ سے بات کرنے کا کوئی پروگرام نہیں ہے تاہم امریکی حکام مختلف معاملات پر چینی حکام سے مذاکرات کر رہے ہیں۔
اس سوال کے جواب میں کہ کیا اس ہفتے کسی تجارتی معاہدے کا اعلان کیا جائے گا؟ ٹرمپ نے کہا ہےکہ یہ "بہت ممکن" ہے لیکن مزید تفصیلات نہیں دیں۔