امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ، محصولات کے حوالے سے، چین کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے، اور ہمیں یقین ہے کہ دنیا کی بڑی ترین دو اقتصادی طاقتیں تلخ تجارتی جنگ کو ختم کرنے کے لیے معاہدہ کر سکتی ہیں۔
ٹرمپ نے جمعرات کو اوول آفس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ "ہاں، ہم چین سے بات کر رہے ہیں۔میرے مطابق انہوں نے چند بار مجھ سے رابطہ کیا ہے۔"
ٹرمپ نے کہا ہے کہ یہ ملاقاتیں ان کے چین پر محصولات کو 145 فیصد تک بڑھانے کے بعد ہوئی ہیں۔ محصولات میں یہ ریکارڈ اضافہ بیجنگ کی وسیع پیمانے کی جوابی کاروائی کے بعد کیا گیا تھا۔
لیکن جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا انہوں نے چینی صدر شی جن پنگ سے براہ راست بات کی ہے، تو ٹرمپ نے محتاط رویہ اپنایا، حالانکہ ماضی میں وہ اس حوالے سے کئی اشارے دے چُکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ"میں نے کبھی نہیں کہا کہ یہ بات چیت ہوئی ہے یا نہیں۔ میرے خیال میں یہ بتانا مناسب نہیں ہے۔"
بیجنگ نے فوری طور پر ٹرمپ کے دعووں پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
جب صحافیوں نے دباؤ ڈالا کہ آیا شی نے ان سے رابطہ کیا ہے، تو ٹرمپ نے جواب دیا: " کیا یہ کافی واضح نہیں ہے کہ انہوں نے کیا ہے، لیکن ہم اس پر جلد بات کریں گے۔"
ٹرمپ انتظامیہ چین کے ساتھ دو طرفہ شکل میں عائد کئے گئے بلند محصولات کی جنگ میں الجھی ہوئی ہے۔ ایسی جنگ جس نے عالمی منڈیوں کو پریشان کر دیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے، اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی کے ساتھ یورپی یونین پر امریکی محصولات کے خاتمے کے لیے بات چیت کے دوران کہا ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ ہم چین کے ساتھ ایک بہت اچھا معاہدہ کریں گے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال چین نے امریکہ کو 400 ارب ڈالر سے زیادہ کی مصنوعات برآمد کیں، جو امریکی کمپنیوں کی چین کو فروخت سے کہیں زیادہ تھیں۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے منگل کو کہا تھا کہ "فیصلہ چین کے ہاتھ میں ہے۔ چین کو ہمارے ساتھ معاہدہ کرنا ہوگا۔ ہمیں ان کے ساتھ معاہدہ کرنے کی ضرورت نہیں۔"
ٹک ٹاک کے حوالے سے، ٹرمپ نے کہا کہ اس پلیٹ فارم کے بارے میں ایک معاہدہ — جس کے امریکی آپریشنز قومی سلامتی کے خدشات کے تحت جانچ پڑتال کا شکار ہیں — بنیادی طور پر طے پا چکا ہے، لیکن اس کی حتمی منظوری ملتوی کر دی جائے گی۔
انہوں نے کہا، "ہمارے پاس ٹک ٹاک کے لیے ایک معاہدہ ہے، لیکن یہ چین کے تابع ہوگا، اس لیے ہم اس معاہدے کو اس وقت تک ملتوی کر دیں گے جب تک یہ معاملہ حل نہیں ہو جاتا۔"
انہوں نے مزید کہا، "ٹک ٹاک کا معاہدہ بہت اچھا ہے۔ ٹک ٹاک چین کے لیے اچھا ہے۔ اور مجھے لگتا ہے کہ وہ دیکھنا چاہیں گے کہ ہم ایک معاہدہ کریں، خاص طور پر وہ معاہدہ جو ہم نے دنیا کی کچھ بہترین کمپنیوں کے ساتھ تقریباً مکمل کر لیا ہے۔"