ایشیا
3 منٹ پڑھنے
طیارہ حادثہ اتنا شدید تھا کہ کسی کو کوئی موقع نہیں ملا:امیت شاہ
وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعرات کو جائے حادثہ کا دورہ کرنے کے بعد کہا کہ طیارہ 125،000 لیٹر (27،500 گیلن) ایندھن لے کر جا رہا تھاجبکہ درجہ حرارت اتنا زیادہ تھا کہ کسی کو موقع نہیں ملا
طیارہ حادثہ اتنا شدید تھا کہ کسی کو کوئی موقع نہیں ملا:امیت شاہ
/ AP
13 جون 2025

بھارت کے شہر احمد آباد کے رہائشی علاقے میں مسافر طیارے کے گرکر تباہ ہونے کے بعد مدد کے لیے پہنچنے والے رضاکاروں نے جمعے کے روز آگ کے شدید گولے اور کم از کم 265 افراد کی لاشوں کی شناخت کے لیے سامنے آنے والے چیلنج کے بارے میں بتایا۔

51 سالہ بھرت سولنکی ایک فیول اسٹیشن پر کام کر رہے تھے جب ایئر انڈیا کا بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر 242 مسافروں اور عملے کو لے کر احمد آباد ہوائی اڈے سے دوپہر کے کھانے کے وقت روانہ ہوا تھا۔

ایک منٹ سے بھی کم وقت میں یہ ایک رہائشی علاقے میں گھس گیا، جس کے نتیجے میں آگ بھڑک اٹھی اور رہائشیوں نے اسے کان توڑنے والا دھماکہ قرار دیا۔

طیارے میں سوار ایک کے سوا تمام افراد ہلاک ہو گئے  ہیں۔

انہوں نے اس منظر کی ہولناکی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم نے ہر جگہ لاشیں دیکھی تھیں، وہ ٹکڑوں میں تھیں، مکمل طور پر جل چکی تھیں۔'

انہوں نے کہا کہ ہم نے لاشوں کو باہر نکالا اور انہوں نے میڈیکل ہاسٹل اور قریبی عمارتوں سے زخمیوں کو باہر نکالنے میں بھی مدد کی۔

"ہر جگہ صرف جسم، اعضاء، جسم کے اعضاء. لاشیں مکمل طور پر جل چکی تھیں۔ یہ کوئلے کی طرح تھا. "

وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کی صبح جائے حادثہ کا دورہ کیا اور اسے 'تباہی کا منظر' قرار دیا۔

انہیں آگ   سے جلی ایک کثیر المنزلہ عمارت کی طرف دیکھتے ہوئے دیکھا گیا جس میں طیارے کے پہیے اور دم ایک دیوار میں نصب تھے۔

حکام نے جھلسی ہوئی لاشوں اور جسم کے اعضاء کی شناخت کے لیے مسافروں کے رشتہ داروں اور زمین پر ہلاک ہونے والے افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ کا انتظام کیا ہے۔

ہلاکتوں کی حتمی تعداد کی تصدیق ہونے میں چند ہفتے لگ سکتے ہیں۔

وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعرات کو جائے حادثہ کا دورہ کرنے کے بعد کہا کہ طیارہ 125،000 لیٹر (27،500 گیلن) ایندھن لے کر جا رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ درجہ حرارت اتنا زیادہ تھا کہ کسی کو موقع نہیں ملا۔

ایئر انڈیا کا کہنا ہے کہ لندن کے گیٹ وک ہوائی اڈے جانے والی پرواز میں 169 ہندوستانی مسافر، 53 برطانوی، 7 پرتگالی اور ایک کینیڈین مسافر اور عملے کے 12 ارکان سوار تھے۔

سونا پرکاش، جو طبی رہائش گاہ کے رہائشی بلاکس کے قریب تھیں، نے بتایا کہ کس طرح "ہاسٹل کو تباہ کر دیا گیا"، انہوں نے مزید کہا کہ "اتنے سارے ڈاکٹر زخمی ہوئے، اتنے سارے مر گئے"۔

ایک  مزدور ونود بھائی نے کہا، 'ہر طرف کالا دھواں تھا، دھوئیں کا غبار تھا۔

فرانزک ٹیمیں بلیک باکس فلائٹ ریکارڈرز کی تلاش کر رہی ہیں جو حادثے کے تفتیش کاروں کے لیے پرواز کے آخری لمحات کی تفصیلات فراہم کریں گے۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us