اسرائیل ڈیڑھ سال کے دوران غزہ میں پچاس ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کا خون بہا چکا ہے
اس بار قتل عام کا نشانہ خان یونس شہر کا ناصر ہسپتال تھا جہاں فضائی حملے میں ایک بچے سمیت دو فلسطینی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
میرا نامی تین سالہ ایک فلسطینی بچی کو اسرائیلی فوج نے قتل کر دیا جسے اپنے خاندان کے ساتھ رفح سے خان یونس ہجرت کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔
7 اکتوبر 2023 سے اسرائیل کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے 18 ہزار بچوں میں سے ایک ننھی میرا کو خان یونس میں اس کی آخری رسومات کے بعد دفن کیا گیا۔
اسرائیل غزہ کی پٹی پر اپنے زمینی حملوں میں بھی اضافہ کر رہا ہے۔
اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے شمال میں بیت حنون پر زمینی حملہ کیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ 36 ویں ڈویژن جس نے پہلے لبنان میں حملوں میں حصہ لیا تھا اس کو بھی غزہ میں تعینات کیا جائے گا۔
دوسری جانب جنوبی غزہ میں واقع رفح بھی محاصرے میں ہے۔
فلسطینی ہلال احمر نے اطلاع دی ہے کہ وہ طویل عرصے سے علاقے میں طبی ٹیموں کے ساتھ بات چیت کرنے کے قابل نہیں تھا۔
اسرائیل نے غزہ کے کمال ادوان ہسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ کے ساتھ بھی غیر انسانی سلوک کیا جنہیں اس نے 3 ماہ قبل حراست میں لیا تھا۔
حماس کے قیدیوں کے میڈیا آفس نے ابو صفیہ سے ملاقات کرنے والے ایک وکیل کی فراہم کردہ معلومات شیئر کیں۔
کہا گیا ہے کہ ابو صفیہ کو وفر جیل میں جسمانی اور نفسیاتی تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔