دنیا
4 منٹ پڑھنے
کوبالٹ اور لیتھیئم سے مالامال روانڈا اور کونگو امن معاہدہ اور امریکی مفادات
گزشتہ ماہ واشنگٹن نے اعلان کیا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان امن معاہدے کے تحت امریکی اور مغربی کمپنیاں روانڈا میں معدنیات کی پروسیسنگ سمیت دونوں ممالک میں ڈی آر سی میں کانوں، بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گی
کوبالٹ اور لیتھیئم سے مالامال روانڈا اور کونگو امن معاہدہ اور امریکی مفادات
/ Reuters
30 جون 2025

عوامی جمہوریہ  کونگوکے صدر نے کہا کہ روانڈا کے ساتھ امن معاہدے کا مقصد مشرقی ڈی آر سی میں دہائیوں سے جاری تشدد کو ختم کرنا ہے جس سے "استحکام کے ایک نئے دور" کی راہ ہموار ہوگی۔

اس معاہدے پر دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کی صدارت میں ایک پروقار تقریب کے دوران دستخط کیے۔ بیلجیئم سے ڈی آر سی کی آزادی کی 65 ویں سالگرہ کے موقع پر پیر کے روز نشر ہونے والی ایک تقریر میں فیلکس شیسیکیڈی نے کہا کہ ہماری قوم کے لئے استحکام، تعاون اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا راستہ کھل گیا ہے۔

اس سے قبل روبیو نے دونوں ممالک کے درمیان امن معاہدے پر دستخط کے موقع پر ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک تصویر پوسٹ کی تھی۔

انہوں نے کہا: "آج، میں نے ڈی آر سی اور روانڈا کے درمیان امن معاہدے پر وزارتی دستخط کی میزبانی کی، جس سے گریٹ لیکس کے خطے میں 30 سال سے جاری تنازع کا خاتمہ ہوا۔ @POTUS کی مضبوط قیادت اور @US_SrAdvisorAF کی مسلسل کوششوں سے @UnderSecStateP اور

 @AsstSecStateAF، امریکہ نے اس تاریخی معاہدے تک پہنچنے کے لیے دونوں فریقوں کو اکٹھا کیا اور ہم اس کے مکمل نفاذ کی حمایت کے لیے پرعزم ہیں۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے افریقہ سے متعلق سینئر مشیر مساد بولوس کا کہنا ہے کہ اس معاہدے میں روانڈا کی جانب سے دفاعی اقدامات اٹھانا بھی شامل ہے۔

گزشتہ ماہ واشنگٹن نے اعلان کیا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان امن معاہدے کے تحت امریکی اور مغربی کمپنیاں روانڈا میں معدنیات کی پروسیسنگ سمیت دونوں ممالک میں ڈی آر سی میں کانوں، بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گی۔

اگرچہ کیگالی اور کنشاسا دونوں نے انہیں مذاکرات کی میز پر واپس لانے میں مدد کرنے کا سہرا امریکی ثالثی کو دیا ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ واشنگٹن کو اس امن معاہدے کی ثالثی سے کیا حاصل ہوگا؟

تنازعہ

کونگو اور روانڈا کے تنازعے کی جڑیں نسلی دشمنیوں، وسائل کی جدوجہد اور علاقائی سیاست سے جڑی ہوئی ہیں، خاص طور پر ایم 23 باغی گروپ کے ارد گرد، جس پر کنشاسا کیگالی کی پشت پناہی کا الزام عائد کرتے ہیں۔ روانڈا اس سے انکار کرتا ہے۔

تجزیہ کاروں اور سفارت کاروں کے مطابق روانڈا نے ایم 23 باغیوں کی حمایت میں سرحد کے پار کم از کم 7,000 فوجی بھیجے، جنہوں نے اس سال کے اوائل میں مشرقی ڈی آر سی کے دو بڑے شہروں اور منافع بخش کان کنی کے علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق 1994 میں روانڈا میں ہونے والی نسل کشی کی جڑیں رکھنے والے دہائیوں پرانے تنازعے میں ایم 23 کی کامیابی نے ان خدشات کو جنم دیا ہے کہ ڈی آر سی کے ہمسایہ ممالک میں وسیع پیمانے پر جنگ چھڑ سکتی ہے۔

اقوام متحدہ کی کونسل برائے خارجہ تعلقات کے مطابق 1996 سے لے کر اب تک مشرقی ڈی آر سی میں جاری تنازع کے نتیجے میں تقریبا 60 لاکھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس وقت ملک میں 70 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

 معدنیات کا تحفظ

 وسطی افریقہ کوبالٹ، لیتھیم اور کولٹن کے دنیا کے کچھ امیر ترین ذخائر کا گھر ہے - یہ سب صاف توانائی کی منتقلی، برقی گاڑیوں اور ڈیجیٹل ٹکنالوجیوں کے لئے ضروری ہیں.

فارن پالیسی کی 2022 کی ایک رپورٹ کے مطابق، دنیا کے 70 فیصد سے زیادہ کوبالٹ ڈی آر سی سے آتے ہیں، جو اکثر خوفناک حالات میں کان کنی کی جاتی ہے.

امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے لئے، ان معدنیات تک رسائی حاصل کرنا وقت کی ضرورت ہے، خاص طور پر جب چین نے ڈی آر سی کی زیادہ تر کان کنی پر غلبہ حاصل کر لیا ہے۔

ڈی آر سی روانڈا معاہدہ واشنگٹن کو افریقہ میں خارجہ پالیسی کی انتہائی ضروری کامیابی کی پیش کش کرتا ہے ، جہاں چین اور روس اقتصادی اور سیکیورٹی شراکت داریوں کے ذریعے تیزی سے اپنا اثر و رسوخ بڑھا رہے ہیں۔

 اگرچہ اس معاہدے کا جشن منایا جا رہا ہے، لیکن شکوک و شبہات برقرار ہیں کیونکہ نگرانی کے طریقہ کار یا باغی گروہوں سے نمٹنے کے طریقہ کار کے بارے میں بہت کم تفصیلات موجود ہیں۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us