سیاست
3 منٹ پڑھنے
اقتصادی تعاون تنظیم کا نئے اہداف کے لیے علاقائی تعاون کا عندیہ
جاری کردہ اعلامیہ میں
اقتصادی تعاون تنظیم  کا نئے اہداف کے لیے علاقائی تعاون کا عندیہ
17th Summit of the Economic Cooperation Organization in Khankendi, Azerbaijan. / AA
6 گھنٹے قبل

اقتصادی تعاون تنظیم کے 17ویں سربراہی اجلاس کا اختتام علاقائی تعاون کے نئے اہداف کے تعین کے ساتھ ہوا۔

خانکندی، آذربائیجان میں منعقد ہونے والے اس اجلاس میں  آزاد شدہ قارا باغ اور مشرقی زنگزور کے اقتصادی علاقوں میں آذربائیجان کی وسیع پیمانے پر تعمیر نو اور ترقی کی کوششوں کو سراہا گیا۔

بیان میں "استنبول اعلامیہ" اور اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے 51ویں اجلاس میں منظور کی گئی متعلقہ قرارداد کا حوالہ دیا گیا، جس میں ان ہزاروں آذربائیجانیوں کی حالت زار کا ذکر کیا گیا جو موجودہ آرمینیا کے علاقے سے زبردستی اور منظم طریقے سے بے دخل کیے گئے تھے۔ اس میں ان بے دخل آذربائیجانیوں کے اپنے آبائی علاقوں میں پرامن، محفوظ اور باوقار واپسی کے ناقابل تنسیخ حق کو بھی تسلیم کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ تنظیم کے اراکین نے   متفقہ طور پر کہا ہے کہ  اقتصادی پائیداری اور ماحولیاتی مزاحمت کو مستقبل کے ایجنڈے کا مرکز بنایا جائے گا اور قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں اضافہ، ماحول دوست زراعت، پانی کے انتظام اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ جیسے مسائل پر مشترکہ اقدامات کیے جائیں گے۔

ECO کی خواتین رہنماؤں، خاص طور پر آذربائیجان کی نائب صدر مہربان علی یووا اور ترکیہ کی خاتون اول امینہ اردگان کے ماحولیاتی اقدامات، بشمول "زیرو ویسٹ" کو  کافی  سراہا گیا۔

بیان میں آذربائیجان کو اقوام متحدہ کی ماحولیاتی تبدیلی کانفرنس کی کامیاب میزبانی پر مبارکباد دی گئی اور 2026 میں COP31 کی میزبانی کے لیے ترکیہ کی امیدواری کی حمایت کی گئی۔

اس  دوران "ECO انویسٹمنٹ"، چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کونسل، ایک متحدہ معلوماتی جگہ کی تخلیق، اور ECO ٹریڈ اینڈ ڈیولپمنٹ بینک کے مینڈیٹ کو مضبوط کرنے جیسے اقدامات کی حمایت کی گئی۔

بیان میں یہ بھی ذکر کیا گیا کہ مصنوعی ذہانت، بلاک چین، خلائی ٹیکنالوجیز اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو بڑھایا جائے گا اور AI سینٹر جیسے ڈھانچوں کو مضبوط کیا جائے گا۔

غزہ پر اسرائیل کے حملے  اور ایران کے حوالے سے خدشات

بیان میں غزہ کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور فوری اور مستقل جنگ بندی کے ساتھ غیر محدود انسانی رسائی کا مطالبہ کیا گیا۔

اس میں ایران کے خلاف اسرائیل کے حالیہ حملوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا، بین الاقوامی قانون کے احترام پر زور دیا گیا اور اختلافات کو مکالمے کے ذریعے حل کرنے کی اپیل کی گئی، جبکہ شہریوں کی ہلاکتوں کا ذکر کیا گیا۔

بیان میں بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا، پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا اور دونوں فریقین پر زور دیا گیا کہ وہ سفارتی حل تلاش کریں۔

بیان میں یہ بھی ذکر کیا گیا کہ 18واں ECO سربراہی اجلاس 2027 میں ایران میں منعقد ہوگا۔

 /

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us