امریکی فوج کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کے بعد نیویارک سٹی کے حکام نے پولیس کو ہائی الرٹ کر دیا ہے ۔
نیویارک میئر ایرک ایڈمز نے پیر کو NBC نیوز کے لئے انٹرویو میں کہا ہے کہ "شہر کو براہ راست کوئی قابل ذکر خطرہ لاحق نہیں ہے لیکن آپ کو ہمیشہ تنہا حملہ آوروں سے محتاط رہنا چاہیے"۔
ایڈمز نے کہا ہے کہ نیویارک شعبہ پولیس، یہودی اور فارس کمیونٹی مراکز جیسے حساس اداروں اور ٹائمز اسکوائر جیسے عوامی مقامات کے ارد گرد نگرانی کو بڑھانے کے لئے وفاقی شراکت داروں کے ساتھ قریبی تعاون کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ "ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ان مقامات پر کوئی تنہا حملہ آور حملہ نہ کرے"۔
ایرانی جوابی کارروائی کے خدشات
علاوہ ازیں حکام، ایران کی طرف سے جوابی کاروائی کے خطرے کے پیشِ نظر، امریکی انفراسٹرکچر پر ممکنہ سائبر حملوں کی بھی نگرانی کر رہے ہیں ۔
پبلک سیفٹی کے ڈپٹی میئر کاز ڈاٹری نے زور دیا ہےکہ عوامی تحفظ انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے اور نیویارک کے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی معمول کی سرگرمیاں جاری رکھیں۔
ڈاٹری نے کہا ہے کہ "ہم چاہتے ہیں کہ نیویارک کے شہری اپنے کام کاج جاری رکھیں"۔
شہر کے حکام نے عوام کو محتاط رہنے اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع دینے کی ترغیب دی ہے۔
ایڈمز نے کہا ہے کہ "ہم اپنی تیاریوں میں اضافہ کر رہے ہیں اور ہم ہائی الرٹ پر ہیں"۔
یہ انتباہات ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں کہ جب امریکی افواج نے اتوار کی صبح ایران کے فردو، نطنز، اور اصفہان کے جوہری مقامات پر حملے کیے ہیں اور حملوں کے نتیجے میں خطے میں وسیع تر تنازعے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔