پولینڈ میں ہفتے کے اختتام پر ہونے والے صدارتی انتخابات میں کنزرویٹو پارٹی کے کرول نوروکی نے کامیابی حاصل کر لی ہے۔
ناوروکی نے وارسا کے لبرل میئر رفال ٹرزاسکووسکی کے مقابلے میں 50.89 فیصد ووٹ حاصل کیے، جنہوں نے 49.11 فیصد ووٹ حاصل کیے۔
42سالہ مورخ اور شوقیہ باکسر نوروکی، جو ایک قومی یاد گار ادارہ چلاتے ہیں، نے اس وعدے پر مہم چلائی کہ معاشی اور سماجی پالیسیاں ہمسایہ ملک یوکرین کے پناہ گزینوں سمیت دیگر قومیتوں پر پولینڈ کے حق میں ہیں۔
اگرچہ پولینڈ کی پارلیمان کے پاس زیادہ تر اختیارات ہیں لیکن صدر قانون سازی کو ویٹو کر سکتے ہیں اور یوکرین کے ساتھ ساتھ روس، امریکہ اور یورپی یونین میں بھی ووٹ نگ پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔
پولینڈ سب سے پہلے، پولش سب سے پہلے'
انہوں نے روس کی جنگ کے خلاف ہمسایہ ملک یوکرین کے لیے پولینڈ کی حمایت جاری رکھنے کا وعدہ کیا، انہوں نے جنگی پناہ گزینوں کو دیے جانے والے فوائد کی مذمت کی ہے۔
اس سے ہمسایہ ملک یوکرین کے ساتھ مضبوط تعلقات بھی متاثر ہوسکتے ہیں کیونکہ وہ کیف کے یورپی یونین اور نیٹو میں شمولیت کے منصوبوں کے ناقد ہیں اور یوکرین کے پناہ گزینوں کے فوائد میں کٹوتی کرنا چاہتے ہیں۔
ناروکی کے بہت سے حامیوں کا کہنا ہے کہ وہ امیگریشن پر سخت پابندیاں چاہتے ہیں اور قدامت پسند سماجی اقدار اور یورپی یونین کے اندر ملک کے لیے زیادہ خودمختاری کی وکالت کرتے ہیں۔
نوروکی نے "پولینڈ پہلے، پولش پہلے" کے نعرے کے تحت مہم چلائی۔
نوروکی نے اپنی انتخابی مہم کے دوران وائٹ ہاؤس کا دورہ کیا تھا اور کہا تھا کہ ٹرمپ نے ان سے کہا تھا کہ 'آپ جیتیں گے۔'
امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی کی وزیر کرسٹی نوئم نے بھی گزشتہ ہفتے پولینڈ میں ایک قدامت پسند کانفرنس میں شرکت کے دوران نوروکی کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'انہیں اگلا صدر بننے کی ضرورت ہے۔'