ترک صدر رجب طیب ایردوان نے مغربی ممالک کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے غزہ بحران پر ان کے ردعمل کو اخلاقی قیادت کی ناکامی قرار دیا ہے۔
بدھ کے روز ہنگری سے آتے ہوئے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے اردوان نے غزہ کو نہ صرف ایک انسانی المیہ قرار دیا بلکہ اسے دنیا کی اخلاقی سالمیت کا پیمانہ بھی قرار دیا۔
رجب طیب ایردوان نے کہا کہ یہ صرف غزہ کا انسانی بحران نہیں بلکہ بین الاقوامی نظام کے خلوص کا امتحان ہے جس میں مغربی ادارے ناکام رہے ہیں۔
انہوں نے اسرائیل پر جان بوجھ کر غزہ کی امداد روکنے کا الزام عائد کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ اس طرح کے اقدامات اسے عالمی سطح پر الگ تھلگ کر رہے ہیں اور یورپی تصورات میں تبدیلی کا باعث بن رہے ہیں۔
ایردوان نے کہا کہ یورپ بالآخر اسرائیل کے اقدامات سے بیدار ہو رہا ہے، تاریخ ان لوگوں کا احتساب کرے گی جنہوں نے غزہ کے مصائب کو نظر انداز کیا۔
انہوں نے غزہ کے عوام کی حمایت کے لئے ترکیہ کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ان کا ملک انسانیت کے ساتھ کھڑا ہے اور متزلزل نہیں ہوگا۔
شام پر پابندیاں، امریکی دورہ
علاقائی سفارتکاری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، ایردوان نے شام پر بین الاقوامی پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسے پائیدار استحکام کے حصول کی طرف ایک اہم قدم قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدام سے مشرق وسطیٰ میں سفارتکاری کے حوالے سے ترکیہ کے تعمیری نقطہ نظر کی تاثیر کا اظہار ہوگا۔
ایردوان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کی امید کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ دورہ امریکہ کے امکانات کا بھی ذکر کیا۔